جنوری 1990ء

<p>خدارا</p>

ہر لحظ ہیں جو ڈھونڈتے غیروں کا سہارافطرت کو بھلا کیوں ہو وجود اُن کاگوارہجومحو تماشالب ساحل ہیں ازل سےجانیں وہ کیا غواصی دریا کا نظارااک ذات نے فوراً مری فر یاد رسی کیجس دم بھی اسے رنج و مصیبت میں پکارامٹ جا ؤ گےبد عہدی پہیم کی سزا میںغافل نہ رہو ہوش میں آجاؤ خداراہے ارض وطن بطش مفاجات کی زد میںدیتا ہے خبر بر ملا حالات کا دھارااس قصر سلطانی سے ہو کیا دین کی خدمت ؟برطانوی ہے اینٹ تو ہے روس کا گاراہے ورد زبان کعبہ و رخ جانب لندنہیں کا م تو شیطان کے پر نام ہے پیارابیماری دل کی آنکھ دکھانے کے بہانےت مزید مطالعہ