کمالِ عبدیّت

پیکرِ لازوال عبدیت آپ ہی ہیں کمالِ عبدیّت آپ ہی کے ظہور سے قائم آبروئے جمالِ عبدیّت آپ کے دم سے بن گئی ہے گہر بے حقیقت سفالِ عبدیّت ہو گئی آپ کے توسل سے عرشِ پیما، جمالِ عبدیّت بن گئے آپ عرش کی زینت اللہ اللہ! کمالِ عبدیت تربیت کی خدا نے کچھ ایسی بن گئے آپ حال عبدیّت آپ ہی نے اسے سنبھال لیا ہو رہی تھی نڈھال، عبدیّت بن کے رحمت طا ہوئی ہم کو آپ ہی کی بے مثال عبدیّت آپ ہی تو ہیں سرورِ کونین ہاں بفیضِ جال عبدیت آپ ہی ہیں فقط خدا کی قسم منت مزید مطالعہ

سکھائے تُو نے محکوموں کو آدابِ جہانبانی

دیا اپنے غلاموں کو شکوہِ قیصری تُو نے کیا شاہوں کو آگاہِ مقامِ بندگی تُو نے سکھائے تُو نے محکوموں کو آداب جہانبانی مرے آقا ﷺ بدل ڈالا مزاج خسروی تُو نے تو آیا باغِ عالم کے لئے ابرِ کرم بن کر چمن زارِ محبت کو عطا کی تازگیُو نے زمانے بھر میں چرچا ہے تری دریانوالی کا وہ نعمت کون سی ہے جو زمانے کو نہ دی تُو نے تُو اُترا روح کی گہرائیوں میں نورِ جاں بن کر سیہ کاروں کو دی کردار کی تابندگی تُو نے تری ذاتِ گرامی مصدرِ اخلاق و احساں ہے کہ اپنے دشمنوں پر بھی نگاہِ ل مزید مطالعہ