اپریل 2011ء

<p>مولانا عبد القادر ندوی اور مولانا محمد اعظم کا اِنتقالِ پرملال</p>

ماہ ِمارچ پہلے ہی بڑی تلخ یادیں لے کر آتا ہے،لیکن اس بار مزید اِضافے کے ساتھ شهر الحزنبن کر بھی آیا۔ موت ایک ایسی حقیقت ہےکہ جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ عربی کے کسی شاعر نے سچ ہی کہا ہے ؏لوکان في الدنیا بقاء لِساکن لکان رسول الله ﷺ فیها مخلدًا''یعنی اگر دنیا میں کسی کو ہمیشہ رہنا ہوتا تو رسول اللہﷺ ہمیشہ رہتے۔ ''لیکن آپؐ بھی 63 سالہ زندگی گزارکر راہئ ملك ِبقا ہوئے.... رہے نام اللہ کا!بعض اَموات ایسی ہوتی ہیں کہ ان کی یادیں مدتوں باقی رہتی اور بھلانے سےبھی بھلائی نہیں جاسکتیں؛ مولانا مزید مطالعہ

نومبر 2009ء

<p>پروفیسر عبد الجبار شاکر کا سانحۂ ارتحال</p>

پچھلے سال مجلس احرار کی آخری نشانی مولانا مجاہد الحسینی نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھی جانے والی اپنی تازہ تالیف کی تقریب ِرونمائی یہاں ایک ہوٹل میں منعقد کی جس کے مہمانِ خصوصی ہمارے فاضل دوست پروفیسر عبد الجبار شاکر تھے۔ اس خوبصورت تقریب میں ہر طبقہ زندگی سے اہل علم اور ممتاز حضرات مدعو تھے۔ پروفیسر صاحب تشریف لائے اور سیرت پر اپنے مخصوص اُسلوبِ خطابت سے حاضرین کو محظوظ فرمایا۔ ان کے حکمت ودانش بھرے جملے آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک کامل ومکمل معلم کے لئے ذ مزید مطالعہ

فروری 2007ء

<p>مولانا قارى عبدالخالق رحمانى كى ياد ميں</p>

راقم كے والد مرحوم حاجى عبدالرحمن پٹوى علماے كرام كے بے حد معتقد تهے، علما كى خدمت و تكريم اور ميزبانى ان كا روزمرہ معمول تها- ہمارے غريب خانہ پرمختلف اوقات ميں جو علماء و صلحا مہمان رہے، ان كى فہرست طويل تر ہے جن ميں سے بعض كے اسماے گرامى كچھ اس طرح ہيں : صوفى محمد عبداللہ اوڈانوالہ، حافظ محمد عبداللہ محدث روپڑى، مولانا عبدالمجيديزدانى ، مولانا عبدالمجيدسوہدرى، علامہ محمد يوسف كلكتوى، مولانا قارى عبدالخالق رحمانى ،حافظ محمد اسماعيل ذبيح ، حافظ محمداسماعيل روپڑى، حافظ عبدالقادر روپڑى، س مزید مطالعہ

<p>ختم نبوت کی تحریکوں میں علماے اہل حدیث کا کردار</p>

عقیدۂ ختم نبوت ہر مسلمان پرواجب ہے ۔ اُمّتِ مسلمہ کی اجتماعیت اسی عقیدے سے وابستہ ہے۔ اگر کوئی شخص ختم نبوت کی نفی کرتا ہے یا اس میں کمی بیشی کا مرتکب ہوتا ہے تو گویا وہ اسلام کی خوبصورت عمارت میں نقب زنی کرتا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے :﴿وَلـٰكِن رَ&zwnj;سولَ اللَّهِ وَخاتَمَ النَّبِيّـۧنَ......٤٠﴾..... سورة الاحزابمحمدﷺ نہ صرف اللہ کے رسول ہیں بلکہ تمام انبیا کو ختم کرنے والے ہیں۔اور خود آپﷺ نے فرمایا:&laquo;أنا خاتم النّبيـین لا نبي بعدي&raquo;1''میں انبیا کو ختم کرنے والا ہوں اور می مزید مطالعہ

چند بھولی بسری یادیں

قصبہ پٹی (انڈیا)اگست 1947ء میں تقسیم ملک کےوقت متحدہ ہندوستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع لاہور کےمتعلق قیاس آرائیاں یہی تھیں کہ یہ ساراضلع پاکستان میں شامل ہوگا لیکن ہوا یہ کہ ضلع کی تحصیل قصور کے چار تھانے: کھیم کرن، گھڑیالہ، ولٹوعہ اور پٹی شرقی پنجاب میں شامل کردیے گئے۔ ان تھانوں میں سے 'پٹّی' ایک بڑا با رونق قصبہ تھا،آبادی او رپھیلاؤ کےلحاظ سے بھی وسعت رکھتا تھا، پرانے اور نئے شہر کے دو بڑے بازار کاروباری مراکز تھے۔ اس قصبہ کےقدیمی آباد کار مغلیہ خاندان کے لوگ تھے اس طرح پٹی کو مغلوں کی پٹی بھی کہا مزید مطالعہ

ختم نبوت کی تحریکیں ...آغاز واختتام!

علماے اہل حدیث کا سرفہرست کردارہر سال 7؍ستمبر کا دن جب آتا ہے تو 1974ء کے اس روز کے قومی اسمبلی کے فیصلے جس کے مطابق قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا کی مناسبت سے اخبارات و جرائد میں بعض حضرات اس کی تفصیلات قلم بند کرتے ہیں لیکن تعصّب کی بنا پر محض ایک مکتبِ فکر کی خدمات کو تحریر میں لاتے ہیں، جبکہ 7؍ستمبر کی تحریکِ ختم نبوت اور اس سے قبل 1953ء کی تحریک ختم نبوت ہی نہیں بلکہ جب سے مرزا غلام احمد قادیانی نے دعویٰ نبوت کیا،اسی روزِ اوّل سے اس فتنہ کی سرکوبی کے لیے علماے اہل حدیث میدانِ مزید مطالعہ

<p>مولانا حافظ محمد اسماعیل روپڑی ﷫</p>

حضرت حافظ محمد اسماعیل روپڑی کو ا س جہان ِ فانی سے رحلت کئے ہوئے نصف ہونے کو ہے مگر معلوم ایساہوتا ہے کہابھی ا س راہ سے گیا ہے کوئی کہے دیتی ہے شوخی نقش پاکی!مرکزی جامع مسجد اہلحدیث امین پور بازار ، جامع مبارک اہلحدیث منٹگمری بازار میں ان کے خطبات جمعہ اور چوک گھنٹہ گھر و دھوبی گھاٹ کے میدان میں ان کی تقریریں اور برسوں پر پھیلی ہوئی کتنی ہی بھولی بسری غیر مربوط یادین میری آنکھوں گرد ش کر رہی ہیں ۔ کشادہ پیشانی ، درمیانہ قد و قامت ، وجیہ و بارعب اور خوش طبع و متواضع جاذبِ نظر شخصیت کے وہ مالک تھے مزید مطالعہ