ایک مسلمان گھرانے کے چشم و چراغ اور ایک صوفی باپ کے فرزند ارجمند کی حیثیت سے علامہ اقبال کا نبی اکرم سے گہرا قلبی لگاؤ یوں تو ایک فطری بات ہے لیکن جب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ یہ جذبہ نہ صرف ان کی پوری زندگی کو محیط ہے بلکہ ان کی زندگی کا وہ تخلیقی جوہر ہے جو ماہ و سال گزرنے کے ساتھ ساتھ برابر اور متواتر ترقی کرتا چلا گیا۔ یہاں تک کہ آخرِ عمر میں ان کی پوری شخصیت اسی ایک جذبے میں مرتکز ہو کر مہبطِ انوارِ محمدیہ بن گئی اور آپ نے اپنی زندگی کو کاملاً ایک جذبے کی نذر کر دیا تو بات فقط اثرات اور میراثِ مزید مطالعہ