سرورِ کائنات ﷺ بحیثیت مؤسِّس و مُدبّرِ ریاست

ایک عظیم الشان ریاست کی تاسیس اور تدبیر و تنظیم سرورِ کائنات ﷺ کا حیرتِ انگیز اور لاثانی کارنامہ ہے۔ ایک ایسی شخصیت جسے اپنے ہم وطنوں نے قتل کر دینے کا تہیہ کر رکھا ہو صرف ایک مونس و مدگار رفیقِ سفر کے ساتھ غاروں میں چھپتی، نامانوس اور دشوار گزار راستوں پر چلتی' اپنے وطن سے سینکڑوں میل دور مدینہ میں پناہ گزیں ہوتی ہے۔ وطن سے بے وطن ہونے والی یہ ہستی تائید ایزدی اور اپنی فراست سے ۱ھ میں مدینہ کے چند محلوں پر مشتمل ایک شہری ریاست قائم کرتی ہے۔ یہ ریاست اوسطاً ۲۷۴ مربع میل فی یوم کی بے نظیر سرعت کے مزید مطالعہ

مُعلّم ِ انسانیت ﷺ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم ﴿''لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ''﴾ (القرآن الحکیم3: 163)قرآن حکیم کا ارشاد ہے کہ: ''حقیقت میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں (بلکہ جملہ انسانوں)پر بہت بڑا احسان کیا کہ ان میں ان ہی کی جنس سے ایک ایسے پیغامبر کوبھیجا کہ وہ ان لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی آیات پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں اور ان کےنفو مزید مطالعہ