اسلام کی دعوت کا نازک اور مشکل ترین دور وہ تھا جو مکہ مکرمہ میں نبی کریمﷺنے اپنے صحابہ کی معیت میں گزارا۔ اس دور میں صحابہ کرام اور ذ۱تِ اقدسؐ نے کس طرح جان جوکھوں میں ڈال کر اسلام کے نازک پودے کو خونِ جگر سے سینچا، زیر نظر مقالہ میں اس کی بعض جھلکیاں ملتی ہیں۔میدانِ دعوت کے مبارک نفوس آج اگر اِن صحابہ کرامؓ کے قربانی سے بھرپور طرزِ عمل کے امین ہیں تو وہاں اُنہیں ان جیسے حوصلے ،صبر واستقلال اور قوتِ برداشت کا حامل بن کر مصائب وآلام کی تند وتیز آندھیوں کامقابلہ کرنے کیلئے بھی ذ ہنی طور پر تیار مزید مطالعہ