<p>کیا والد بیٹے کا مال لے سکتا ہے؟</p>

دوسرے قول (مطلقاً جواز) کے دلائل کا جائزہسورة النور کی اس آیت: وَلَا عَلَىٰٓ أَنفُسِكُمْ أَن تَأْكُلُوا مِنۢ بُيُوتِكُمْ..﴿٦١﴾...سورۃ النور سے یہ استدلال کرنا کہ (اللہ تعالیٰ نے یہاں اولاد کے گھروں کا تذکرہ نہیں کیا جو اس امر پر دلالت کرتا ہے کہ وہ گھر باپ دادا کے ہیں ۔( کا جواب امام قرطبی رحمة اللہ علیہ کی زبانی ملاحظہ فرمائیے :(اس آیت ِکریمہ سے اللہ تعالیٰ کی مراد یہ ہے کہ تم اپنے گھروں سے بھی کھا سکتے ہو جن گھروں میں تمہارے اہل اور اولاد رہتے ہیں ، پس وہ گھر اہل اور اولاد کے ہیں ۔''1ابھی تک ہ مزید مطالعہ

<p>کیا والد بیٹے کا مال لے سکتا ہے؟</p>

حدیث أنتَ ومالک لأبیک کا تحقیقی جائزہاسلام ایک مضبوط ومستحکم خاندانی نظام کا حامل دین ہے جس میں حقوق و فرائض کی لمبی چوڑی تفصیلات ملتی ہیں اور انہی پر عمل بجا لاکر آج مسلمانوں میں رشتوں کا احترام اور اس کے نتیجے میں چین و سکون پایا جاتا ہے۔ موجودہ دورِ زوال میں آج بھی مسلم معاشرے اپنے اسی خاندانی نظام کی بدولت غیرمسلموں میں رشک کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ، اور اس امر کا کھلا اعلان ہیں کہ اسلام ہی ہماری فلاح کا ضامن ہے اور جس جس میدان میں اسلام پر عمل ہوگا، اس حد تک دین کی برکات ہمیں حاصل ہوتی مزید مطالعہ