اللہ کریم کو اپنے بندوں سے بہت محبت ہے اوروہ نہیں چاہتا کہ اس کا کوئی بندہ نارِ جہنم کا ایندھن بنے، اِسی لئے اس نے اپنے انبیاے کرام کے ذریعے اپنے بندوں کے لئے جنت کے راستے ہموار کئے اور ایسے ایسے عظیم اور آسان طریقے اور ذرائع مقرر کئے کہ جنہیں اپناکر انسان اللہ تعالیٰ کے قریب ہوجاتا ہے، دنیا و آخرت کی ذلت و رسوائی سے محفوظ ہوجاتاہے اور جنت الفردوس اس کا مقدر بن جاتی ہے۔ اُن طریقہ جات اور ذرائع میں سے قربانی کرنا بھی ایک ایسا عظیم الشان عمل ہے کہ جس سے انسان کو اللہ تعالیٰ کی قربت نصیب ہوجاتی ہے مزید مطالعہ
1268۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1347ھ 1852۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1928ھ آپ 14/ جمادی الاخری سئہ 1268ھ 4/اپریل سئہ 1852ء کو مولانا قاضی محمد حسن خانپوری ہزاروی کے گھر پیدا ہوئے۔ابتدائی و متوسط تعلیم اپنے والد صاحب سے حاصل کی، پھر مولانا سید عبداللہ غزنوی رحمۃ اللہ علیہ سے امرتسر میں استفادہ کیا۔درسِ حدیث کی تکمیل علامہ سید نذیر حسین محدث دہلوی سے کی۔علمِ طب کی تحصیل حکیم نورالدین بھیروی سے کی جب کہ وہ جموں اور کشمیر میں رہتے تھے۔ فراغت کے بعد کچھ عرصہ خانپور میں تدریس کرتے رہے۔ زاں بعد راولپنڈی محلہ تالاب پختہ میں اپنا مزید مطالعہ