<p>علم وعمل کا ایک چراغ اوربجھا !</p>

مدینہ منورہ یونیورسٹی کے اُستاذِ حدیث اور نامور علمی، تحریکی اور تدریسی شخصیت مولانا عبد الغفار حسن رحمانی کا سانحۂ ارتحالخاندانِ عمرپور کے چشم و چراغ اور ہندوپاک میں علم حدیث کی ترویج و فروغ کے ایک عالی دماغ، مولاناعبدالغفار حسن رحمانی عمرپوری رحمة اللہ علیہ 93برس آٹھ ماہ کی بھرپور زندگی گزار کر جمعرات 22 مارچ کی صبح اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔ تعلیم و تعلّم کے اعتبار سے اُنہوں نے دار الحدیث رحمانیہ، دہلی سے سند ِفراغت حاصل کی۔ پاکستان ہجرت کرنے سے قبل بنارس اور مالیرکوٹلہ میں درس و تدریس کے مزید مطالعہ

قنوت ِ نازلہ کی حقیقت اور اس کا طریقہ

نازلةمصیبت کو کہتے ہیں اور قنوت دعا کو۔ اس لئے قنوتِ نازلہ کا معنی ہے: مصائب میں گھر جانے اور حوادثِ روزگار میں پھنس جانے کے وقت نماز میں اللہ تعالیٰ سے گریہ زاری والحاح، ان کے ازالہ و دفعیہ کی التجا کرنا اور بہ عجز و انکساری ان سے نجات پانے کے لئے دعائیں مانگنا۔پھر مصیبتیں کئی قسم کی ہوسکتی ہیں۔ مثلاً دنیا کے کسی حصہ میں اہل اسلام کے ساتھ کفار کی جنگ چھڑنا، ان کے ظلم و ستم کا تختہٴ مشق بن جانا، قحط اور خشک سالی میں مبتلا ہونا، وباؤں اور زلزلوں اور طوفانوں کی زد میں آجانا وغیرہ۔ ان سب حالتوں میں مزید مطالعہ

<p>طالب علم کا مشن</p>

نعرہ بازی کی سیاست یا علمی تحقیق اور تبلیغ و جہاد؟ حضرت مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی مدظلہ العالی پاکستان کی معروف علمی شخصیات میں سے ہیں۔ آپ جامعہ لاہور الاسلامیہ میں، مدرسہ رحمانیہ، کلیۃ الشریعۃ اور وکلاء و جج حضرات کی شرعی تربیت گاہ انسٹی ٹیوٹ آف ہائر سٹیڈیز جیسی درسگاہوں کے علاوہ، مجلس تحقیق اسلامی اور "ماہنامہ محدث" لاہور کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ موصوف جنوری کے مہینے میں سعودی عرب تشریف لائے۔ اس دوران میں، جہاں وہ مکۃ المکرمہ، ریاض اور قصیم گئے۔ وہاں مدینۃ المنورہ میں بھی جلوہ افروز ہوئے۔ مدینہ یون مزید مطالعہ

<p>امام ابن تیمیہ ؒکے حدودِ علم کی وسعتیں</p>

امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ اپنے دودمانِ بلند مرتبت کے سلسلۃ الذہب کی ایسی درخشندہ کڑی ہیں جن کی ضیا پاشیاں اُفق عالم کو ہمیشہ منور رکھیں گی اور جن کے علم و ادراک کی فراوانیوں اور فضل وکمال کی وسعتوں سے کشور ِ ذہن مصروفِ استفادہ اور اقلیم ِقلب مشغولِ استفاضہ رہیں گے۔ ان کے جد ِامجد مجدالدین کو حنابلہ کے ائمہ واکابر میں گردانا جاتا تھا اور اہل علم کے ایک بہت بڑے حلقے نے ان کو مجتہد ِمطلق کے پرشکوہ لقب سے ملقب کیا ہے۔ امام ذہبیؒ جنہیں رجال کے مستند امام گردانا جاتا ہے، کتاب النبلاء میں ان کا تذ مزید مطالعہ