چند روز قبل ایک جامع مسجدمیں قاری صاحب مغرب کے بعد درسِ حدیث دے رہے تھے کہ انہوں نے بلوغ المرام سے مندرجہ ذیل حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا:«عن أبي برزة الأسلمي... وکان يستحب أن يؤخر من العشاء، وکان يکره النوم قبلها والحديث بعدها» (متفق علیہ)یعنی ''نبی اکرم ﷺ عشاء کی نماز کو تاخیر سے پڑھنا پسند کرتے تھے، (کبھی آدھی رات تک کبھی ایک تہائی رات تک اس کو مؤخر کرتے تھے) اور عشاء سے پہلے سونے اور بعد از عشاء (غیر ضروری) باتیں کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔ ''حاضرین میں سے ایک نمازی کے ذہن می مزید مطالعہ
چند دنوں کی بات ہے کہ نماز عصر کے بعد ایک دوست پوچھنے لگے کہ اہل کتاب یعنی یہودو نصاریٰ کی عورتوں سے نکاح کے بارے میں ذرا وضاحت کریں ۔ تفصیل پوچھنے پر انھوں نے بتا یا کہ میرا ایک دوست عرصہ بارہ سال سے جرمنی میں رہائش پذیر ہے وہاں جا کر اس نے دوسرے سال ہی ایک عیسائی عورت سے شادی کر لی تھی۔جب بھی کبھی وہ پاکستان آتا ہے تو یہی کہتا ہے کہ میں دلی طور پر اس شادی سے مطمئن نہیں ہوں۔جب کہ وہ عورت اب تک اپنے دین یعنی عیسائیت پر قائم ہے اور بچوں کو بھی عیسائیت کی طرف مائل کر رہی ہے چونکہ ان کے بچے بھی ہیں مزید مطالعہ