اکبر الٰہ آبادی اور ڈاکٹر محمد اقبال نے جو تہذیبی جنگ گذشتہ صدیوں میں لڑی، اس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ اس لئے جدید ذہن اور نئی نسلوں کے لئے اِن کے اَفکار آج بھی تازہ اور بصیرت افروز ہیں۔کلامِ اکبر کا مطالعہ کیا جائے تو گذشتہ اور موجودہ صدی کی کشمکش کے بہت سے گوشے سامنے آتے ہیں۔ ا س زمانے کا شاید ہی کوئی واقعہ یا مسئلہ ایسا ہوگا جو لسان العصر اکبر کی نظر سے ا وجھل رہا ہو۔ ان کے نکتہ رَس ذہن نے ظریفانہ انداز میں یا سنجیدہ پیرائے میں ہر اس بات کا نوٹس لیا جو قومی زندگی اور تہذیب و معاشرت پراثر انداز مزید مطالعہ