جس دل میں مدینے کی کوئی چاہ نہیں ہے کچھ اور ہے وہ دِل نہیں واللہ نہیں ہے اس کوچۂ اطہر کے گداؤں کے علاوہ دنیا میں کوئی اور شنہشاہ نہیں ہے ہیں دو ہی مقاماتِ سکوں طیبہ و بطحا بعد ان کے جہاں میں کوئی درگاہ نہیں ہے مقبولِ الٰہی ہے فقط دینِ محمدؐ سیدھی کوئی اور اس کے سوا راہ نہیں ہے آئینِ محمد میں ہے سرداریٔ کونین دنیا ابھی اس راز سے آگاہ نہیں ہے جس کو نہ میسّر ہو محمدؐ کی غلامی ہو، جاہ و حشم لاکھ وہ ذی جاہ نہیں ہے واللہ غلامانِ محمدؐ کی نظر میں یہ ارض و سما مثلِ پرِکاہ نہیں ہے عظمت میں سوا مزید مطالعہ
نہ زعم علم و ہنر ہے نہ دعوئ تحقیقعطائے حق ہے ثنائے رسولؐ کی توفیق!وہ ذات پاک سراپا ہے صادق و مصدوقغلام جس کے ہمہ تن مصدق و صدیقزمانہ جس کی دیانت کی خود گواہی دےعدوئے جاں بھی کرے جس کے صدق کی تصدیقوہی جو بے کس و مظلوم کا ہے خیر اندیشیتیم و عاجز و عاصی کا غمگسار و رفیق!شہنشہوں میں امیروں میں کجلاہوں میںنہ دلربا کوئی ایسا نہ دلنواز و شفیقاسی کا اسوہ ہے رہبر ہجوم باطل میںہر ابتلاء میں ہے تعلیم اس کی میری صدیقنہیں ہے خواجہ بطحا کے ذکر کے قابلجو چشم ہو نہ نم آلود قلب ہو نہ رقیقنظام فاتح مکہ کی پھر ضرو مزید مطالعہ
نہ زعم علم و ہنر ہے نہ دعوئ تحقیقعطائے حق ہے ثنائے رسولؐ کی توفیق!وہ ذات پاک سراپا ہے صادق و مصدوقغلام جس کے ہمہ تن مصدق و صدیقزمانہ جس کی دیانت کی خود گواہی دےعدوئے جاں بھی کرے جس کے صدق کی تصدیقوہی جو بے کس و مظلوم کا ہے خیر اندیشیتیم و عاجز و عاصی کا غمگسار و رفیق!شہنشہوں میں امیروں میں کجلاہوں میںنہ دلربا کوئی ایسا نہ دلنواز و شفیقاسی کا اسوہ ہے رہبر ہجوم باطل میںہر ابتلاء میں ہے تعلیم اس کی میری صدیقنہیں ہے خواجہ بطحا کے ذکر کے قابلجو چشم ہو نہ نم آلود قلب ہو نہ رقیقنظام فاتح مکہ کی پھر ضرو مزید مطالعہ
محمد رسول اللہ ﷺ کی ذاتِ گرامی محبوبِ خدا ہی نہیں، محبوبِ خلائق بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جب یہ ارشاد فرمایا: ﴿إِنَّ اللَّهَ وَمَلـٰئِكَتَهُ يُصَلّونَ عَلَى النَّبِىِّ ۚ يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا صَلّوا عَلَيهِ وَسَلِّموا تَسليمًا ﴿٥٦﴾... سورة الاحزاب" تو محبوبِ کائنات پر درود وسلام بھیجنے کی نص قطعی نے محبوب کے ساتھ والہانہ اظہارِ محبت کے جذبات میں ایک عظیم شدت پیدا کردی۔ محبت وعقیدت کے دھارے پھیل کر طوفانوں کی صورت اختیار کرگئے۔ اگرچہ بعثت سے پہلے بھی حضور ﷺ کی تعریف و توصیف میں کسی نے بخل سے مزید مطالعہ
جناب علیم ناصری صاحب ِطرز ادیب اور کہنہ مشق شاعر ہیں۔ آپ کے کئی شعری مجموعے شائع ہوکر اہل ذوق سے داد وتحسین وصول کرچکے ہیں۔ طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا نامی نعتیہ مجموعہ تو صدارتی ایوارڈ یافتہ ہے۔'شاہنامہ بالا کوٹ' اور'بدرنامہ'میں واقعات کو اشعار میں پیش کرنے کے علاوہ ان دنوں 'جنگ ِاُحد' پر آپ یہی کام کررہے ہیں۔ ان دنوں آپ ضعف اور پیرانہ سالی کی وجہ سے صاحب ِفراش ہیں۔ قارئین سے ان کی صحت ِکاملہ وعاجلہ کے لئے دعا کی خصوصی درخواست ہے۔ (حسن مدنی)عربی میں شہر آشوبمولانا فضل حق ؒ خیر آبادی (م۱۸۶۱ء مزید مطالعہ
کچھ مصطفے ٰ سے مانگ نہ کچھ مرتضے ٰؓسے مانگ دست سوال غیر کے آگے نہ کر دراز اللہ کے سوا نہیں حاجت روا کوئی قار ہے کارساز ہے مشکل کشا بھی ہے سب انبیاء اولیا ء سائل اسی کے ہیں ہر کس فنا پذیرہے ہر شے فنا سر شت طوفاں میں ناخدا پہ بھروسہ نہ کر علیم جو مانگنا ہے خالق ارض و سماسے مانگ داتا ترا خدا ہے تو ہر شے خدا سے مانگ اپنی ہر اک طلب اسی حاجت رواسے مانگ تدبیر مشکلات اسی مشکل کشا سے مانگ تو بھی اسی شہنشہ ارض وسما سے مانگ باقی ہے ذات کبریا تو کبریا سے مانگ اپنی سلامتی فقط اپنے خداسے ما مزید مطالعہ
دل بنا جلوہ گہ حسن شہنشاہؐ زمن! نکہت افروز ہوا رحمت حق کا گلشنمصطفےٰؐ جس کے زروسیم ہیں مخزن مخزن جس کے یاقوت اہرملیں معدن معدنہے وہی نام سکوں بخش ومسرت انگیز تیز ہوجاتی ہے اس نام سے دل کی دھڑکننطق بے باک سنبھل اپنی حقیقت پہچان کون ہے جس کو کہ ہے نعت میں یا رائے سخنیہ قصیدہ نہیں شاہوں کا بقول عرفی ہے دم تیغ پہ یہ راہ یہ صحرا ہے نہ بن!نعت گوئی میں رہے حفظ مراتب کا خیال چھوٹ جائیں نہ کہیں ہوش وخرد کا دامننہیں ممکن کہ کوئی لکھے مح مزید مطالعہ