انکار حدیث کا پس منظر:انسانی فطرت دو حصوں میںمنقسم ہوئی۔ فطرت سلیمہ اور غیر سلیمہ۔ اوّل الذکر اپنے خالق کے احکامات کو زاویہ ایمان سے دیکھتی او رحلقہ اسلام میں داخل ہوتے وقت کئےگئے عہد و پیمان کو ایفاء کرنےکی کوشش کرتی ہے جبکہ دوسری قسم کی فطرت اپنے ناجائز مقاصد اور خبث باطن کے معیار سے ان احکامات الٰہیہ کو پرکھتی اور غلط جذبوں کی تسکین کی خاطر خاک چھانتی ہے۔ قرآن مجید کی تعبیر یوں ہے:﴿وَٱلْبَلَدُ ٱلطَّيِّبُ يَخْرُ‌جُ نَبَاتُهُۥ بِإِذْنِ رَ‌بِّهِۦ ۖ وَٱلَّذِى خَبُثَ لَا يَخْرُ‌جُ إ مزید مطالعہ