مسلمان میت کی تدفین صرف زمین میں ہی ہوسکتی ہے !کسی بھی میت کو زیر زمین دفن کرنا فطرتِ انسانی کے عین مطابق ہے، اسی لئے دنیا میں سب سے پہلی میت کو زمین میں گڑھا کھود کر دفنایا گیا۔ حضرت آدم علیہ السلام کے ایک بیٹے (قابیل) نے دوسرے (ہابیل) کو ذاتی اَغراض کے لئے قتل کردیا پھر اسے یہ پریشانی لاحق ہوئی کہ اس لاش کا کیاکیا جائے تو اللہ تعالیٰ نے ایک کوا بھیجا جو اپنی چونچ اور اپنے پاؤں سے زمین میں گڑھا کھودنے لگا ، ارشادِ باری ہے :﴿فَبَعَثَ اللَّهُ غُر‌ابًا يَبحَثُ فِى الأَر‌ضِ لِيُرِ‌يَ مزید مطالعہ
مخلوط انتخابات کے تناظر میںقومیت ،ملت اور امت کی رنگ بدلتی اصطلاحیںمحترم ایڈیٹر ماہنامہ 'محدث' لاہور السلام عليکم ورحمة الله وبرکاته !'محدث' کا شمارہ مارچ ۲۰۰۲ء نظر نواز ہوا جس میں فکر ونظر کے ادارتی کالموں میں "بھارتی مسلمان اور ہم! " کے عنوان سے بھارتی مسلمانوں کی حالت ِزار کے پیش نظر ملت ِاسلامیہ کو سنجیدہ توجہ دلائی گئی ہے اور پاکستان کی اساس 'دو قومی نظریہ' کی بنیاد پر اسے پاکستان کا خصوصی مسئلہ قرار دیا گیا ہے ۔مسئلہ کی اہمیت تو مسلمہ ہے تاہم محدث مئی ۲۰۰۱ء صفحہ ۶۵ کے حوالے سیفٹ نوٹ میں جو مزید مطالعہ
مضمونِ ہذا کی پہلی قسط محدث(جولائی ۲۰۰۲، ص۱۷تا۳۳) میں شائع ہوچکی ہے۔جس میں ''ندائے یارسول اللہؐ! الاستعانة والتوسل'' (از احمد رضا بریلوی، محمد عبدالحکیم شرف قادری) نامی کتابچہ کے ان دلائل پر تبصرہ کیا گیا ہے جنہیں غیر اللہ سے استعانت اور ذواتِ صالحہ سے توسل کے اثبات کے لئے پیش کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں بغرضِ اختصار علماء و بزرگان کے اقوال و فرمودات سے صرفِ نظر کرتے ہوئے صرف قرآن و سنت سے پیش کردہ دلائل پر بحث کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس مضمون کی پہلی قسط مولانا عبد الرحمن کیلانی نے تحریر کی تھی۔ آپ مزید مطالعہ
حضور نبی اکرم ﷺ سے صدقِ دل سے محبت کرنا ہر مسلمان کے دین و ایمان کا بنیادی تقاضا ہے اور آپؐ سے اظہارِ محبت کی اہم ترین صورت یہ ہے کہ آپؐ کے اَقوال و فرمودات (احادیث ِنبویہ) سے محبت کی جائے اور آپؐ کی احادیث اور فرمودات سے محبت کا طریقہ یہ ہے کہ انہیں خلوصِ دل سے سچا و منزل من اللہ (یعنی وحی) تسلیم کیا جائے۔ انکی کامل اتباع و اطاعت کی جائے، انہیں اپنا اوڑھنا، بچھونا اور حرزِ جان بنا لیا جائے، انہیں پڑھا، لکھا اور یاد کیا جائے اور انہیں دوسرے لوگوں تک ہر ممکنہ ذریعے سے منتقل کیا جائے۔مولانا وحید ا مزید مطالعہ
محرم الحرام ہجری تقویم کا پہلا مہینہ ہے جس کی بنیاد نبی اکرمﷺکے واقعہ ہجرت پر ہے۔ گویا مسلمانوں کے نئے سال کی ابتدا محرم کے ساتھ ہوتی ہے۔ ماہِ محرم کے جو فضائل و مناقب صحیح احادیث سے ثابت ہیں، ان کی تفصیل آئندہ سطور میں رقم کی جائے گی اور اس کے ساتھ ان بدعات و خرافات سے بھی پردہ اُٹھایا جائے گا جنہیں اسلام کا لبادہ اوڑھا کر دین حق کا حصہ بنانے کی مذموم کوششیں کی گئی ہیں۔1. محرم، حرمت و تعظیم والامہینہ ہےقرآن مجید میں ہے کہ ﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهورِ‌ عِندَ اللَّهِ اثنا عَشَرَ‌ شَهرً&zwnj مزید مطالعہ
بلاناغہ ہر سال ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو 'عید میلاد النبی ﷺ 'کے نام پر جشن منایا جاتا ہے۔ ربیع الاول کے شروع ہوتے ہی اس جشن میلاد کی تقریبات کے انتظامات شروع ہوجاتے ہیں۔ نوجوان گلی کوچوں اور چوراہوں میں راہ گیروں کا راستہ روک کر زبردستی چندے وصول کرتے ہیں۔ علما حضرات مسجدوں میں جشن ولادت منانے کے لئے دست ِسوال دراز کرتے ہیں۔ پھر بارہ ربیع الاول کو نبی اکرم ﷺ کے یوم ولادت کی مناسبت سے جلوس نکالے جاتے ہیں، شیرینی تقسیم کی جاتی ہے، پرتکلف دعوتوں کا اہتمام کیا جاتااور گلیوں، بازاروں ، گھروں اور مس مزید مطالعہ
شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کے نام سے کون واقف نہیں۔علمی مرتبہ ،تقویٰ وللہیت اور تزکیۂ نفس کے حوالہ سے شیخ کی بے مثال خدمات چہار دانگ عالم میں عقیدت واحترام کے ساتھ تسلیم کی جاتی ہیں۔مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرطِ عقیدت میں شیخ کی خدمات وتعلیمات کوپس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کر رکھا ہے جو نہ صرف قرآن وسنت کے صریح منافی ہے بلکہ خود شیخ کی مبنی بر حق تعلیمات کے بھی منافی ہے۔ اس پرطرہ یہ کہ اگر ان عقیدت مندوں کو ان کی غلو کاریاں سے آگاہ کیاجائے تو یہ نہ صرف یہ کہ اصلاح کرنے والوں پر بر مزید مطالعہ
'زکوٰۃ' اسلام کے ارکان خمسہ میں شامل ایک اہم رکن ہے جس کا تارک و منکر بلا شبہ کافر و مرتد ہے۔ جیسا کہ قرآنِ مجید میں کافر و مشرک لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ﴿فَإِن تابوا وَأَقامُوا الصَّلو‌ٰةَ وَءاتَوُا الزَّكو‌ٰةَ فَإِخو‌ٰنُكُم فِى الدّينِ...١١﴾... سورة التوبة ''اگر وہ (کفر و شرک سے) توبہ کرلیں اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تووہ تمہارے دینی بھائی ہیں۔'' گویا اُمت ِمسلمہ میں شمولیت اور مسلم برادری کا حصہ بننے کے لئے ضروری ہے کہ (i) کفر و شرک سے توبہ کی جائے، (ii) مزید مطالعہ
نصابِ زکوٰۃ کے حوالے سے شریعت دو پہلوؤں سے گفتگو کرتی ہے :ایک تو یہ کہ کون کون سا مال موجب ِزکوٰۃ ہے اور دوسرا یہ کہ اس مال کی کتنی مقدار پرکس قدر زکوٰۃ اداکرنا ہوگی۔ آئندہ سطور میں ان دونوں پہلوؤں پر بالتفصیل روشنی ڈالی جائے گی۔موجب ِزکوٰۃ اموال کون سے؟شریعت نے جن اَموال پر زکوٰۃ کو واجب قرار دیا ہے وہ یہ ہیں :(i)حیوانات (ii) سونا، چاندی (اور نقدی، کرنسی) (iii)زمینی پیداوار(ان کی زکوٰۃ کو فقہی اصطلاح میں 'عشر 'سے موسوم کیا جاتا ہے ) اور (iv) تجارتی اموال ان کی مزید تفصیل حسب ِذیل ہے :1. حیوان مزید مطالعہ