اسلام کا آئین ہے تسخیر دو (۲) عالم

کیوں بندۂ مومن نہیں تقریر میں بے باک کھلتے نہیں کیوں قوم کی تقدیر کے پےچاک کیوں سوزِ دروں مردِ خدا کا ہے فسردہ! الحاد کے ہاتھوں ہے زمیں دین کی نمناک توحید کی وہ تیغِ دودم کند ہوئی کیوں یاں کفر بھی عیار ہے اور شرک بھی چالاک ہم خاک کے تودوں کی پرستش میں ہیں مصروف اغیار کے حصے میں ہے پہنائی افلاک واعظ کا بیان چرب زبانی کا مرقع! زاہد کا شکم شاکی کمیابی خوراک مزوک ہوا جاتا ہے مسلمان کا رہبر ہے اس کے تصور سے جبیں میری عرقناک نقّالی اغیار پہ نازاں ہو مزید مطالعہ

<p>حدیث و سنت سے انکار کیوں؟</p>

"سیلاب آ رہا ہے، اپنے سرمایہ کی حفاظت کرو۔" جلیل نے نذیر کی معرفت راشد کو یہ پیغام بھیجا اور نذیر کو اپنے اس پیغام کا منشاد مراد بتا دیا کہ "سیلاب" سے اس کی کیا مراد ہے؟ بداخلاقیوں اور برائیوں کی کثرت پر متنبہ کرنا مقصود ہے یا پانی والے سیلاب کی خبر دینا مدِنظر ہے۔ اس طرح "سرمایہ" اور اس کی حفاظت سے کیا مراد ہے؟ سیرت و کردار کی خوبیاں اور حسنِ اخلاق مراد ہے یا روپیہ اور خانگی سازو سامان مراد ہے؟ راشد تک یہ پیغام پہنچتا ہے، اس کا مفاد و مدعا جلیل ہی بتا سکتا ہے، مگر بعض اسباب ایسے ہیں کہ جلیل راش مزید مطالعہ