زمانۂ رسالتؐ اور عہد ِصحابہؓ و تابعینؒ سے جوں جوں دوری ہوتی جارہی ہے، رشدوہدایت میں کمی واقع ہوتی جارہی اور شروضلالت پنجے گاڑتی جارہی ہے۔ فتنے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ان کا یہ طوفان و طغیان فطری اور لازمی ہے۔ جب تک دنیا میں خیر و اصلاح کا نام و نشان باقی ہے، دنیا بھی باقی ہے۔ جب دنیا فتنہ و فساد سے بھر جائے گی اور روئے زمین پر اللہ کا نام لینے والے باقی نہیں رہیں گے، تب قیامت آئے گی۔جس طرح دریاؤں کا بہاؤ نشیب کی سمت فطری و قدرتی ہے، انہیں جانب ِفراز نہیں چلایا جاسکتا۔ اسی طرح فتنوں کا طوفان بھی مزید مطالعہ