رسول اللہ ﷺ کی سیرت و کردار کا نام سنّت ہے اور اِسی کے بیان کا نام حدیث، گویا دونوں معنیً ایک ہیں۔ البتہ اعتباری فرق ہے۔ لیکن بعض نادان دوستوں نے اس نام کے اختلاف کو اتنی اہمیت دی ہے کہ اس پر مستقل فرقے بنا دیئے ہیں حالانکہ یہ لوگ اگر فرقہ بندی جسے قرآن، شرک﴿وَلا تَكونوا مِنَ المُشرِكينَ ٣١ مِنَ الَّذينَ فَرَّقوا دينَهُم...٣٢﴾... سورة الروم" اور بن سی بے گانگی ﴿إِنَّ الَّذينَ فَرَّقوا دينَهُم وَكانوا شِيَعًا لَستَ مِنهُم فى شَىءٍ...١٥٩﴾... سورة الانعام" قرار دیتا ہے۔ کے چکروں سے اجتناب کرتے مزید مطالعہ
زیر نظر آرٹیکل میں جواباً تلخ نوائی تو کسی حد تک گوارا ہو سکتی ہے لیکن جوابات میں بعض جگہ عالمین بالحدیث کے متعلق بھی اجتہاد کے حریف 'فرقہ' ہونے کا احساس ہوتا ہے جو پیش کردہ حدیث 'وھی الجماعة (ما أنا علیه وأصحابی) کی صحیح تعبیر نہیں ہے۔ (ادارہ)17. جب یہ ثابت ہو گیا کہ فلاں فعل یا قول نسیاناً یا اجتہادی غلطی سے سرزد ہوا ہے تو ہم اس کے مکلّف ہی نہیں اور ہمارے لئے وہ جائز ہی نہیں، بلکہ آپ ﷺ کا ارشاد ہےکہ اتباع کے بجائے مجھے غلطی یاد دلاؤ تاکہ میں وہ غلطی درست کر لوں۔ چنانچہ مشکوٰۃ میں ہے:«عن عبد مزید مطالعہ