انسانی تاریخ کا حیرت انگیز معجزہ

هو الذي ارسل رسوله بالهدى ودين الحق ليظهره على الدين كله ولو كره المشركين (التوبہ) (کتنی بلند و بالا ہے وہ ذات جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا کہ وہ اسے زندگی کے تمام نظاموں پر غالب کر دے خواہ اس کا یہ کام نظامِ حق کے منکروں کو کتنا ہی ناگوار گزرے اس آیتِ مبارکہ سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ آپ ﷺ کی رسالت کا مقصد صرف کسی ایک شعبہ میں اصلاح کرنا نہ تھا بلکہ زندگی کے تمام شعبوں کی تعمیر خدائی ہدایت کے مطابق کرنا تھا۔ چنانچہ عہد رسالت کی تاریخ کا مطالعہ صاف صاف وضح کرتا ہے مزید مطالعہ

انسانی تاریخ کا حیرت انگیز معجزہ

﴿هُوَ الَّذى أَر‌سَلَ رَ‌سولَهُ بِالهُدىٰ وَدينِ الحَقِّ لِيُظهِرَ‌هُ عَلَى الدّينِ كُلِّهِ وَلَو كَرِ‌هَ المُشرِ‌كونَ ﴿٣٣﴾... سورة التوبة" (کتنی بلند و بالا ہے وہ ذات جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا کہ وہ اسے زندگی کے تمام نظاموں پر غالب کر دے خواہ اس کا یہ کام نظامِ حق کے منکروں کو کتنا ہی ناگوار گزرے اس آیتِ مبارکہ سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ آپ ﷺ کی رسالت کا مقصد صرف کسی ایک شعبہ میں اصلاح کرنا نہ تھا بلکہ زندگی کے تمام شعبوں کی تعمیر خدائی ہدایت کے مطابق کرنا تھا مزید مطالعہ

<p>سید سلمان ندوی کی دینی خدمات</p>

آپ صوبہ بہار کے ایک مروم خیز گا ؤں دیسنہ (ضلع پٹنہ) میں 23صفر1302ھ/22نومبر1884ءکو پیدا ہو ئے ،ابتدا ئی تعلیم گھر پر حا صل کرنے کے بعد پھلواری اور دربھنگہ میں تحصیل علم کے لیے مقیم رہے۔ 1901ءمیں "دارالعلوم ندوۃ العلماء "لکھنؤمیں داخل ہو ئے""ندوۃ" میں ان کے ادبی و علمی ذوق کی جلا ہو ئی ۔ان کا سب سے پہلا مضمون1903ءمیں " وقت " کے عنوان سے رسالہ "مخزن "لاہور میں چھپا،جس کے ایڈاس وقت کے مشہور اہل قلم شیخ عبد القادر تھے۔ اسی سال ان کا دوسرا مضمون "علم اور اسلام" کے عنوان سے "علی گڑھ میگزین "میں بھی تعر مزید مطالعہ

<p>امام مالک رحمۃ اللہ علیہ (امام دار ہجرت) اور المؤطا</p>

نام و نسب مالک نام، کنیت ابو عبداللہ، امام دارالهجرة لقب اور باپ کا نام انس تھا۔ سلسلہ نسب یہ ہے: مالک بن انس بن مالک بن ابی عامر بن عمرو بن الحارث بن غیلان بن حشد بن عمرو بن الحارث (1) بلاشک آپ رحمۃ اللہ علیہ دارِ ہجرت (مدینہ منورہ) کے امام، شیخ الاسلام اور کبار ائمہ میں سے ہیں۔ آپ حجاز مقدس میں حدیث اور فقہ کے امام مانے جاتے تھے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے ان سے علم حاصل کیا اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ بھی آپ کی مجالس علمی میں شریک ہوتے رہے۔ پیدائش و وفات آپ 93ھ میں پیدا ہوئے۔ آپ کی تار مزید مطالعہ

<p>امام محمد بن اسمٰعیل البخاریؒ</p>

اور اُن کی الجامع الصحیح کا تعارف اور صحیحین کا موازنہولادت 194ھ وفات :256ھنا م ونسب :ابو عبد اللہ محمد بن اسمٰعیل بن ابراہیم بن المغیر ۃ ۔آپ رحمہ اللہ 13/شوال 194ھ کو پیدا ہو ئے ۔اور 256ھ ہفتہ کی رات سمر قند کے قریب وفات پائی ،بعد از ظہر آپ کو دفن کیا گیا ۔امام بخاریؒ بچپن میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے والد ہ کی دعاء سے بینائی لوٹ آئی ۔امام الائمۃ امام الحفاظ حضرت امام بخاریؒ نے احدیث صحیحہ بڑی محنت اور ذکاوت سے جمع دودن فر ما ئیں اور لاکھوں طرق حدیث کو اپنے سینہ میں سندو متن کے ساتھ محفوظ کیا مزید مطالعہ

<p>نواب صدیق حسن کی خدمت حدیث...</p>

پیدائش 1248ھ/1832ء ۔وفات 1307ھ/1889ء سید ابو طیب صدیق حسن خان رحمۃ اللہ علیہ اکتوبر 1832ء کو بمقام بریلی پیدا ہو ئے ،آپ اردو ،عربی اور فارسی کے نامور ادیب ، عالم دین اور شاعر ،دوسو بائیس کتابوں کے مصنف اور علم و فضل کے اعتبار سے بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں ۔ حسینی سادات کے چشم و چراغ سلسلہ نسب تتیس (33)واسطوں سے جناب سید البشر حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتا ہے (1) ان کے والد گرا می نواب سید اولاد حسن نے دیگر اساتذہ کے علاوہ شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے اکتساب علم مزید مطالعہ

<p>سیاست و معاشرت</p>

ابو محمد کنیت ہے۔ احمد بن سعید بن حزم بن غالب بن صالح نام ہے۔ (1) پیدائش: 384ھ (2) جبکہ وفات: 456ھ (3) کی ہے۔ ان کے متعلق علماء کی آراء امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ کی جلالتِ علمی اور عظمت ذات کا اعتراف کیا ہے۔ (4) ابن خلکان رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں۔ "ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ علوم حدیث اور فقہ کے امام تھے۔ (5) اخلاق فاضلہ کے مالک تھے" سعید الافغانی اور منتصر الکتانی کے نزدیک "ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھا" (6) خیرالدین الزرکلی رحمۃ اللہ علیہ کے مطابق "ابن مزید مطالعہ

میڈیا کا کردار اور قرآنی تعلیمات

عصرِ حاضر میں جہاں انسان نے اپنی قابلیت و استعداد کے جوہر متعدد شعبہ ہائے زندگی میں دکھلائے ہیں، ان میں ذرائع وسائل یا ذرائع ابلاغ ایک اہم موضوع ہے جو اکیسویں صدی کے ترقی یافتہ انسان کا موضوع بحث ہے ۔ ذرائع وسائل کا استعمال خواہ قومی سطح پر ہو یا بین الاقوامی سطح پر، تعمیر و تخریب دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں ۔ سعادت مند ہے وہ فرد یا قوم جو وسائل کا استعمال ذاتی اور اجتماعی فلاح و بہبود کے لیے کرتی ہے، جب کہ ان وسائل کا منفی مقاصد کے لیے استعمال ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ۔میڈیا کے کردار ک مزید مطالعہ