حافظ صاحب ایک نابغہ روزگار شخصیت تھے جنہوں نے سن شعور سے زندگی کی آخری سانس سے اپنی تمام صلاحیتیں پیغام نبوت کو عام کرنے اور اس پر اُٹھنے والے شبہات کی وضاحت کرنے میں کھپا دیں۔ اس سلسلہ میں آپ نے بلاخوفِ ملامت کلمہ حق کو سربلند کرنے کی طویل اور مسلسل جدوجہد کی۔ اپنے 55 سالہ علمی دور میں ہر علمی کاوش پر نہ صرف ان کی گہری نظررہتی بلکہ اس نیک مشن میں کوشاں رہنے والوں کی آپ ہر لحاظ سے سرپرستی بھی کیا کرتے۔ پھر اللّٰہ تعالیٰ نے اپنی حیات مستعار میں ان کی متعدد کتب بالخصوص تفسیر 'احسن البیان' کے ذریعے مزید مطالعہ