محدث کے پچھلے کسی شمارہ میں راقم الحروف نے ''حدیث نور کی تحقیق'' کےسلسلے کے ایک استفتاء کے جواب میں کچھ گزارشات عرض کی تھیں، مندرجہ ذیل مضمون گویا کہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اگر قارئین اس سے اُسے ملاکر پڑھیں گے تو مزید شرح صدر ہوگی۔ إن شاء اللہنور والی حدیث مقطوع السند ابتک نقل ہوتی آرہی ہے، اس لیے ہم ایک مسلم کی حیثیت سے اس کا مطالعہ کرنے کے مکلت نہیں ہیں، کیونکہ حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ سنی سنائی باتوں کے پیچھے نہ پڑ جایا کہ کرو۔ أو کماقال (مسلم)اگر یہ حدیث ثابت بھی ہوجائے تو بھی اس کے معنی وہ نہ مزید مطالعہ