میں نے مُحسنِ انسانیت ''کیوں'' لکھی؟

آپ کا لفظ ''کیوں'' سامنے ہے۔آپ کو معلوم ہے ناں کہ اس دور کے اہلِ دانش نے لفظ کے ذر کو چیر کر اس میں پہاڑ جیسی قوتیں ڈھونڈ نکالی ہیں۔ جیسے سائنسدانوں نے ایٹم کو پھاڑ کر توانائی کے لا محدود خزانوں کی دریافت کر لی ہے۔ ماہرین علم اللفظ کہتے ہیں کہ لفظ دو ایک ٹیڑھی لکیروں اور تین چار نقطوں یا زبان سے ادا ہونے والی آوازوں کا نام نہیں۔ لفظ بڑی عظیم حقیقت ہے اور اس کے کرشمے اور اثرات بے پایاں۔ لفظ رُلا دیتا ہے، ہنسا دیتا ہے، لڑا دیتا ہے، ملا دیتا ہے، انقلاب برپا کر دیتا ہے۔ باپ ٹھیک ہے۔ آخر ''کن'' ب مزید مطالعہ