سورۃ البقرۃ کی آیتوں 278 اور 279 سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہےکہ اسلام میں سُود کی ہر شکل قطعی ممنوع ہے اور سُود اس لیے حرام قرار دیا گیا ہے کہ یہ ظلم اور استحصال کا سبب بنتا ہے۔ اسلامی تعلیمات سے یہ بات بھی روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ سُودی نظام کےمتبادل کے طور پر اسلامی بینکاری کا جو بھی نظام وضع کیا جائے، اوّل: اس نظام میں سُود کا شائبہ بھی نہیں ہوناچاہیے۔ دوم: اس نظام سے سُودی بینکاری سے ہونے والے ہر قسم کے ظلم، ناانصافی اور استحصال کا لازماً خاتمہ ہونا چاہیے اور سوم: اس نظام کے نفاذ سے اسلام مزید مطالعہ
یہ ایک افسوس ناک حقیقت ہے کہ پاکستان کے بااثر، مال دار اور فیصلہ ساز طبقے نہیں چاہتے کہ پاکستان میں اسلامی نظامِ معیشت و بینکاری شریعت کی روح کے مطابق نافذ ہو اور معیشت سے سود کا خاتمہ ہو کیونکہ اس سے ان کے ناجائز مفادات پر کاری ضرب پڑے گی مگر ملک کے کروڑوں افراد کی قسمت بہرحال بدل جائے گی۔ ربٰوا (سود) کا مقدمہ گزشتہ 25برسوں سے زیر سماعت ہے جہاں شرعی عدالتوں میں عالم جج بھی موجود رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کی شریعت اپلیٹ بینچ نے 23؍دسمبر 1999ء کو ربٰوا کے مقدمے میں ایک تاریخ ساز فیصلہ دیا تھا جس پر عم مزید مطالعہ