دعوتِ دین کا مضبوط اور مؤثر نیٹ ورک چلانے والے ممتاز عالم دین، دانش ور، ماہر قانون اور جامعہ لاہور اسلامیہ، گارڈن ٹاؤن لاہور اور معروف علمی مجلّہ 'محدث' کے مدیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ نظریات اور جذبات کبھی فوجی قوت سے دبائے نہیں جا سکتے ہیں۔ اس قسم کے مسائل کا واحد حل ذہن سازی ہے۔ سوات میں جس طرح مولانا صوفی محمد کو بیچ میں ڈال کر طالبان کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کی گئی، اسی طرح مؤثر علمی شخصیات کے ذریعے اور اُنہیں واسطہ بنا کر مذہبی انتہا پسندی کے مسئلے سے نمٹا جا سکتا ہے۔ یہ باتیں اُنہوں نے لاہو مزید مطالعہ