غزوۂ ہند کا تعین اور اس کی فضیلت
مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام ۲۶؍ جنوری ۲۰۰۳ء کے علمی مذاکرے میں رسول اکرم ﷺکی پیش گوئیوں کے حوالے سے تعبیر و توجیہ کے جواُصول طے پائے تھے (محدث:مئی۲۰۰۳ء) ان کے مطابق پیش گوئیوں کی تعبیر و توجیہ زبان رسالت ﷺسے واردما بعد الطّبعیاتی (غیبی) اُمور کی تشریح وتفصیل کے اُصولوں سے یکسر مختلف ہے کیونکہ پیش گوئیاں عموماً ان زمینی حقائق کے بارے میں ہوتی ہیں جن کی تعبیر میں تاویلاتِ فاسدہ سے احتراز کی صورت اختیار کرتے ہوئے اِستعاراتی اُسلوب نہ صرف جائز ہے بلکہ قیاساتِ بعیدہ سے اِحتیاط ملحوظ رکھتے ہوئ مزید مطالعہ
شیخ الحدیث حضرت حافظ محمد
عالم دین مبیں شیخ الحدیثعالم دین متیں شیخ الحدیثوہ محمد قلب مصباح الہدیٰپاک طنیت، پاک ہیں شیخ الحدیثبے ریا و بے ضرر تھے صاف گودین کے تھے خوشہ چیں شیخ الحدیثدور اس نے کردیے وہم و گماںحافظ ناموس دین شیخ الحدیثابر گوہر بار تھے وہ حبذابہر سکان زمیں شیخ الحدیثخوب تھے شیخ العرب، شیخ العجمباصفا، زہرہ جبیں، شیخ الحدیثہر مسلماں کی دعا اغفرلہوہ مّوحد تھے حسین شیخ الحدیثان کا دے مولا ہمیں نعم البدلرہرو خلد بریں شیخ الحدیثخادم دین رسول ہاشمیؐ!!پاک دامن جانشین شیخ الحدیث مزید مطالعہ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بارہا اپنی محفلوں میں اپنے اعزہ و اقرباء ، دوستوں اور جاں نثاروں کے ساتھ گفتگو فرمائی۔ مملکتِ اسلامیہ کے سربراہ کی حیثیت سے لاتعداد غیر ملکی وفود کو اذنِ باریابی بخشا جس میں تبلیغی اور دیگر امور زیرِ بحث آئے۔ ان گنت افراد پر مشتمل مجمعوں کو خطاب فرمایا۔ جس نے ایک دفعہ گفتگو سن لی ہمیشہ کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گرویدہ ہو گیا۔ جو ایک بار کسی وفد میں شامل ہو کر خدمت اقدس میں باریاب ہوا دوبارہ آنے کی حسرت دل میں لے کر لوٹا اور مدتوں اس آرزو کی تکمیل کے لیے تڑپا کی مزید مطالعہ