غامدی صاحب اور انکارِ حدیث (قسط 1)

سنت کیسے ثابت ہوتی ہے؟'سنت' کا شرعی واصطلاحی مفہوم چھوڑکر غامدی صاحب پہلے تو گھر سے اس کا ایک نرالا مفہوم مراد لیتے ہیں اور پھر اس کے ثبوت کے لئے انوکھی شرطیں عائد کردیتے ہیں ۔ ان کے نزدیک :سنت کا ثبوت خبر واحد سے نہیں ہوتا بلکہ اس کا ثبوت کبھی صحابہ کرامؓ کے اجماع سے ہوتاہے کبھی صحابہ کرام کے اجماع اور ان کے عمل تواتر سے، کبھی اُمت کے اجماع سے، کبھی اُمت کے اِجماع سے اَخذ کرکے اور کبھی اُمت کے اِجماع سے قرار پاکر اور کبھی قرآن کے ذریعۂ ثبوت کے برابر ذریعۂ ثبوت سے۔چنانچہ وہ اپنے اس موقف کو بیان مزید مطالعہ

غیر مسلموں پر شرعی قوانین کا نفاذ

تحقیق وتنقید محمد رفیق چودھریہمارے ہاں کے بعض تجدد پسند لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اسلامی ریاست کے شرعی قوانین کانفاذ مسلمانوں پر تو ہوسکتا ہے مگر غیرمسلم شہریوں پر نہیں ہوسکتا۔ لیکن یہ لوگ اس حقیقت کو فراموش کردیتے ہیں کہ شرعی قوانین دراصل اسلامی ریاست کا وہ ملکی قانون(Law of the Land) ہوتا ہے جسے وہ بلا امتیاز اپنے ہاں کے تمام باشندوں پر نافذ کرنے کا حق رکھتی ہے۔تعجب ہے کہ یہ لوگ ایک طرف تو اس عالمگیر سیاسی اُصول کو تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا کی ہر آزاد اور خود مختار ریاست اپنا ملکی قانون (Public La مزید مطالعہ

جاوید غامدی کی کتاب "میزان" پر تبصرہ

زیرنظر کتاب دین اسلام سے متعلق ہے۔ خود مصنف اس کے 'دیباچہ' میں جو 10؍اپریل 1990ء کا لکھا ہوا ہے، تحریرفرماتے ہیں کہ''اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے۔ کم و بیش ربع صدی کے مطالعہ و تحقیق سے میں نے اس دین کو جو کچھ سمجھا ہے، وہ اپنی اس کتاب میں بیان کردیاہے۔''1پھرآخر میں کتاب کے 'خاتمہ' کے عنوان سے جو ۲۷؍اپریل 2007ء کا تحریر شدہ ہے، مصنف موصوف لکھتے ہیں :''اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس کتاب کی تصنیف کا جوکام میں نے1990ء بمطابق 1410ھ میں کسی وقت شروع کیاتھا، وہ آج سترہ سال بعد پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا ہ مزید مطالعہ

جاوید غامدی اور انکار حدیث( قسط 2)

غامدی صاحب اور انکارِ حدیث (قسط 1) جناب غامدی صاحب نت نئے طریقوں سے حدیث کی حجیت کا انکار کرتے ہیں :کبھی وہ حدیث اور سنت میں تفریق پیدا کرتے ہیں ۔کبھی کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اُسوۂ حسنہ اور حدیث دو الگ الگ اور مختلف چیزیں ہیں ۔کبھی فرماتے ہیں کہ حدیث سے دین کا کوئی عقیدہ، عمل اور حکم ثابت نہیں ہوتا۔کبھی ارشاد ہوتا ہے کہ سنت، خبر واحد (اخبارِ آحاد) سے ثابت نںین ہوسکتی اس کے لیے تواتر شرط ہے۔ اس طرح وہ مختلف حیلوں بہانوں سے حدیث کی اہمیت گھٹانے اور اسے دین اسلام سے خارج سمجھتے ہیں ۔ مزید مطالعہ

غامدی صاحب اور انکار حدیث (قسط 3)

غامدی صاحب کے انکارِ حدیث کا سلسلہ بہت طولانی ہے۔ وہ فہم حدیث کے لئے اپنے من گھڑت اُصول رکھتے ہیں جن کا نتیجہ انکارِ حدیث کی صورت میں نکلتا ہے۔ وہ حدیث اور سنت کی مسلمہ اصطلاحات کا مفہوم بدلنے کا ارتکاب کرتے ہیں، وہ حدیث کو دین کا حصہ نہیں سمجھتے۔ وہ اس کے ثبوت کے لئے اپنی طرف سے اجماع اور تواترکی شرائط عائد کرتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے حدیث کی حفاظت اور تبلیغ و اشاعت کا کوئی اہتمام نہیں فرمایا تھا۔ حدیث و سنت کے بارے میں اُن کے ہاں کھلے تضادات بھی پائے جاتے ہیں۔انکارِ حدیث کے حوالے سے وہ مزید مطالعہ

جاوید احمد غامدی اور انکارِ حدیث

ہمارے زمانے میں فتنۂ انکار ِ حدیث کی آبیاری کرنے والوں میں ایک نام جاوید احمد غامدی صاحب کا بھی ہے۔ موصوف اپنی چرب زبانی، لفاظی اور منطقی مغالَطوں کے ذریعے اس فتنے کو ہوا دے رہے ہیں ۔ اُن کو الیکٹرانک میڈیا، چند سرمایہ داروں کی توجہ اور سرکار دربار کی نوکری و سرپرستی حاصل ہے۔میرے نزدیک غامدی صاحب نہ صرف منکر ِحدیث ہیں بلکہ اسلام کے متوازی ایک الگ مذہب کے علمبردار ہیں ۔ ان کے بارے میں ، سال بھر سے مسلسل میں ماہنامہ 'محدث' میں لکھ رہا ہوں اور یہ تمام تحریریں ایک مستقل کتاب کتاب 'غامدی مذہب کیا ہے مزید مطالعہ

غامدی صاحب اور انکارِ حدیث

اس سلسلۂ مضامین میں اُن اُمور پر تفصیلی بحث و گفتگو کی جارہی ہے، جن کی بنا پر ہمارے نزدیک غامدی صاحب کا شمار منکرین حدیث میں ہوتا ہے اور اُن کا نظریۂ حدیث انکارِ حدیث پر مبنی ہے۔پہلی قسط میں ہم نے غامدی صاحب کو اس لئے منکر ِحدیث قرار دیا تھا کہ وہ سنت کی ابتدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ماننے کی بجائے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے مانتے ہیں اور سنت کی اسلامی اصطلاح کا مسلّمہ مفہوم چھوڑ کر اس سے اپنا خود ساختہ مفہوم نکالتے ہیں ۔ اب ہم زیر نظر مضمون میں اُن کے انکارِ حدیث کے کچھ نئے وجوہ بتائ مزید مطالعہ

جاوید احمد غامدی اور انکارِ حدیث

فاضل مقالہ نگار نے چند برس قبل محدث میں 'جاوید غامدی کے منحرف افکار' سے اُمت کو آگاہ کرنے کے لئے ایک علمی سلسلہ شروع کیا تھا۔ اس سلسلۂ مضامین کے ساتھ ساتھ ان کے غلط اَفکار پر اُنہوں نے شعر وادب کی زبان میں بھی کڑی تنقید کی۔ یہ سلسلہ باقاعدگی کے ساتھ محدث میں جاری وساری تھا کہ چند ماہ بیشتر فاضل محقق ایک ٹریفک حادثہ کا شکار ہوگئے اورتعطل پیدا ہوگیا۔ اس وقت تک یہ واحد سلسلہ مضامین ہے جس میں غامدی صاحب کے مختلف غلط افکار کا انہی کے دیگر ارشادات کی روشنی میں جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔ اللہ کا بے پایا مزید مطالعہ

غامدی صاحب کی ’قطعی‘ فریب کاری

جناب جاویداحمدغامدی صاحب نے دین اسلام کو 'موم کی ناک' بنا رکھا ہے۔ وہ جب چاہتے ہیں دین میں تغیر و تبدل اور ترمیم و تنسیخ کرکے اس کاحلیہ بگاڑنے اور اس کی صورت مسخ کرنے کی مذموم اورناکام کوشش فرماتے رہتے ہیں ۔مثال کے طور پر وہ 'داڑھی' کو کبھی سنت اور دین کہتے ہیں اور کبھی اسے سنت اور دین سے خارج سمجھتے ہیں ۔ اُن کے ہاں ایک وقت میں وضو اور تیمم سنت اور دین ہوتے ہںر اور دوسرے وقت وہ ان دونوں کو سنت اور دین کے دائرے سے نکال باہرکرتے ہیں ۔ وہ کبھی حرمین شریفین کی حرمت کو سنت اور دین قرار دیتے ہیں اور مزید مطالعہ

کیا قرآن کی صرف ایک ہی قراء ت صحیح ہے؟

غامدی صاحب نے اُمت کے جن متفقہ، مُسلّمہ اور اجماعی اُمور کا انکار کیا ہے، اُن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ قرآنِ مجید کی (سبعہ و عشرہ) قراء اتِ متواترہ کو نہیں مانتے۔ اُن کے نزدیک قرآن کی صرف ایک ہی قراء ت صحیح ہے جو اُن کے بقول ' قراء تِ عامہ' ہے اور جسے علما نے غلطی سے ' قراء تِ حفص' کا نام دے رکھا ہے۔ اس ایک قراء ت کے سوا باقی سب قراء توں کو غامدی صاحب عجم کا فتنہ قرار دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پوری قطعیت کے ساتھ یہ فتویٰ دیتے ہیں کہ قرآن کا متن اس ایک قراء ت کے سوا کسی دوسری قراء ت کو قبول ہی ن مزید مطالعہ

کیا قرآن ’میزان‘ ہے؟

جاوید احمد غامدی کہتے ہیں کہ الفرقان اور المہیمن وغیرہ اسماے قرآنی کی طرح المیزان بھی قرآن کے ناموں میں سے ایک نام اور اس کی صفات میں سے ایک صفت ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں :''چوتھی چیز یہ ہے کہ قرآنِ مجید اس زمین پر حق و باطل کے لئے 'میزان' اور 'فرقان' اور تمام سلسلۂ وحی پر ایک مُہیمن کی حیثیت سے نازل ہوا ہے:ٱللَّهُ ٱلَّذِىٓ أَنزَلَ ٱلْكِتَـٰبَ بِٱلْحَقِّ وَٱلْمِيزَانَ...﴿١٧﴾...سورة الشوری''اللہ وہی ہے جس نے حق کے ساتھ کتاب اُتاری یعنی 'میزان' نازل کی ہے۔''اس آیت میں والمیزان سے پہلے 'و' تفسیر کے لئے مزید مطالعہ

’اسلام ميں مرتد كى سزا‘ اور جاويد غامدى

ارتداد كے لغوى معنى 'لوٹ جانے' اور 'پهر جانے' كے ہيں - شرعى اصطلاح ميں ارتداد كا مطلب ہے: "دين اسلام كو چهوڑ كر كفر اختيار كرلينا-" يہ ارتداد قولى بهى ہوسكتا ہے اور فعلى بهى- 'مرتد' وہ شخص ہے جو دين ِاسلام كو چهوڑ كر كفر اختيار كرلے-اسلا م ميں مرتد كى سزا قتل ہے جو صحيح احاديث، تعامل صحابہ اور اجماعِ اُمت سے ثابت ہے-جناب جاويد احمد غامدى اس منصوص اور اجماعى امر كو نہيں مانتے اور مرتد كے لئے سزاے قتل ہونے كے منكرہيں - اس مضمون ميں سب سے پہلے ہم مرتد كے واجب القتل ہونے كے شرعى اور عقلى دلائل ديں گ مزید مطالعہ

جاويد احمد غامدى اور تحريف ِ قرآن

جناب جاويد احمد غامدى صرف احاديث ِصححہس ہى كے منكر نہيں، وہ قرآن كى معنوى تحريف كرنے كے عادى بهى ہيں-اُن كے ہاں تحريف ِ قرآن كے بہت سے نمونے پائے جاتے ہيں- اس مضمون ميں اُن كى تحريف ِ قرآن كا ايك نمونہ پيش كيا جاتا ہے:غامدى صاحب 'اسلام كے حدود و تعزيرات' پر خامہ سرائى كرتے ہوئے لكھتے ہيں:"موت كى سزا قرآن كى رُو سے قتل اور فساد فى الارض كے سوا كسى جرم ميں نہيں دى جاسكتى- اللہ تعالىٰ نے پورى صراحت كے ساتھ فرمايا ہے كہ ان دو جرائم كو چهوڑ كر، فرد ہو يا حكومت، يہ حق كسى كوبهى حاصل نہيں ہے كہ وہ كسى مزید مطالعہ

پردے کے بارے میں غامدی صاحب کی مغالطہ انگیزیاں

عور ت کے پردے کے بارے میں جناب جاوید احمدغامدی صاحب کا کوئی ایک موقف نہیں ہے بلکہ وہ وقت اور حالات کے مطابق اپنا موقف بدلتے رہتے ہیں :کبھی فرماتے ہیں کہ عورت کے لئے چادر، برقعے، دوپٹے اور اوڑھنی کا تعلق دورِنبویؐ کی عرب تہذیب و تمدن سے ہے اور اسلام میں ان کے بارے میں کوئی شرعی حکم موجود نہیں ہے۔کبھی ارشاد ہوتا ہے کہ سورة الاحزاب کی آیت 56 ... جس میں ازواجِ مطہرات، بناتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور عام مسلمان خواتین کو جِلباب یعنی بڑی چادر اوڑھ کر اور اُس کا کچھ حصہ چہرے پر لٹکا کر گھر سے باہر نکل مزید مطالعہ

اسلام اور ’غامدیت‘… ایک تقابل

ٹی وی کے دانشورجناب جاوید احمد غامدی صاحب (بی اے آنرز، فلسفہ) کے نظریات دین اسلام کے مسلمہ، متفقہ اور اجماعی عقائد و اَعمال سے کس قدر مختلف ہیں اور اُن کی راہ اُمت ِمسلمہ اور علماے اسلام سے کتنی الگ اور جداگانہ ہے، اسے اچھی طرح سمجھنے کے لئے ذیل میں اُن کی تحریروں پر مبنی ایک تقابلی جائزہ پیش کیا جاتا ہے جس کے مطالعے سے آپ خود یہ فیصلہ فرما سکتے ہیں کہ علماے اسلام اور غامدی صاحب میں سے کون حق پر ہوسکتا ہے؟جائزہ میں سب سے پہلے قرآنِ کریم، پھر سنت ِنبویؐ اور مصادرِ دین سے متعلقہ دیگر اُمور وغیرہ مزید مطالعہ

اَمیروں کے مال میں غریبوں کا حق

اسلام واحد دین ہے جس نے انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھا ہے اور اُن کے بارے میں کامل رہنمائی د ی ہے۔ دین اسلام کے سوا دنیا میں کوئی مذہب ایسا نہیں جو اپنی تعلیمات کے لحاظ سے اس قدر جامع اور ہمہ گیر ہو کہ اس میں روحانیت، اخلاق، معاشرت، معیشت اور سیاست سے متعلق مکمل تعلیم و رہنمائی پائی جاتی ہو۔معاش بھی انسانی زندگی کااہم مسئلہ ہے۔ اس کے حل کے لئے اسلام نے ہمیں بہترین نظامِ معیشت دیا ہے جس کے ذریعے نہ صرف انسانوں کی تمام بنیادی ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ وہ ایک خوشحال زندگی بسر کرسکتے ہ مزید مطالعہ

اُمت ِمسلمہ کے مسائل او ر لائحہ عمل

اللہ تعالیٰ کالاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے اپنے فضل و کرم سے آج ہمیں یہاں ایک ایسے مقصد کی خاطر جمع کیاجس کا تعلق امت ِ مسلمہ کے تشخص، اس کے اجتماعی مفادات، ملی نصب ُالعین اور اس سے وابستہ سوا اَرب انسانوں کے حال اور مستقبل سے ہے۔ یہ محض اللہ تعالیٰ کافضل و کرم ہے کہ آج کی مضطرب دنیا میں کچھ دردمند حضرات کو یہ سعادت حاصل ہوئی کہ انہوں نے اس عالمی مجلس کا اہتمام کیا اور عالم اسلام کے ہر گوشے سے اہل فکر و نظر اور اربابِ علم و دانش کو یکجا کیا۔ بلاشبہ وقت کاتقاضا ہے کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر غور مزید مطالعہ

اِسلامی ریاست کے اختیارات کامسئلہ

اللہ تعالیٰ کی وحی کی روشنی میں نبی معصوم صلی اللہ علیہ وسلم احکامِ اسلامی کی تشکیل وتعبیر کرتے رہے،جنہیں کتاب وسنت بھی کہا جاتا ہے۔یہی شریعت اور اس کا نفاذ ہے جبکہ جدید سیاسیات میں قانون سازی مقننہ،اس کی تشریح وتعبیر عدلیہ اور اس کا نفاذ حکومت کرتی ہے۔ 'نفاذ' کا لفظ ذو معنی ہے۔ چنانچہ قانون کا جاری ہونا اور اس کی عملداری دونوں کو 'نفاذ'کہتے ہیں۔شریعت کی عرف میں 'کتابت' کا مفہوم نفاذ کے قریب ہے۔ جس کا تفصیلی نقشہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مہیا کرتی ہے۔ گویا اُمت کتاب اللہ کے علاوہ سنت رسول الل مزید مطالعہ

اُصولِ ترجمہ وتفسیرقرآنِ کریم

قرآنِ مجید کے ترجمہ و تفسیر کی ضرورت ہر دور میں رہی ہے۔ اورعلماے اسلام نے اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے نہایت قیمتی اور قابل قدر کام کیا ہے۔صحیح فہم قرآن کے لیے چند مسلّمہ بنیادی اُصول ہیں جن کا علم ضروری ہے ، ذیل میں بالاختصار یہ اُصول بیان کئے جاتے ہیں:1. قرآنِ مجید کو سمجھنے سے قبل آدمی اپنے دل و دماغ کو ان تصورات اور تعصّبات سے بالکل خالی کردے جو اُس نے پہلے سے قائم کررکھے ہیں، ورنہ وہ قرآنی عبارات میں اپنے ہی خیالات پڑھتا رہ جائے گا اور اُسے اس کتاب ِ ہدایت سے کوئی رہنمائی میسر نہ آسکے گی۔2. مزید مطالعہ

جاوید احمد غامدی اور ان کے نام نہاد’امام‘

فاضل مقالہ نگار محمد رفیق چودھری جناب جاوید احمد غامدی کے ان ابتدائی ساتھیوں میں سے ہیں جب غامدی صاحب ابھی محمد شفیق عرف 'کاکو شاہ' سے نام تبدیل کر کے غامدی کے لاحقہ کے بغیر صرف 'جاوید احمد' کہلاتے تھے۔ یہ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد کا دور ہے، جب جاوید احمد بی اے کرنے کے بعد اپنی طلاقت ِلسانی کی بدولت پنجاب کے ایڈمنسٹریٹر اوقاف جناب حامد مختار گوندل کو متاثر کر کے اوقاف کے خرچ پر 29؍جے ماڈل ٹاؤن لاہور میں دائرة الفکرکے نام سے ایک تربیتی اور تحقیقی ادارہ کی داغ بیل ڈال رہے تھے اور عمومی مجلسوں میں مولانا مزید مطالعہ

غزل

ربابِ غامدی میں ہے وہی آہنگ ِ پرویزیوہی ذوقِ تجدد، ترکِ سنت، فتنہ انگیزیبھروسا کر نہیں سکتے کبھی دانش فروشوں پرسکھاتے ہیں مسلماں کو جو اُمت سے کم امیزیہمیشہ بولتے ہیں دشمنانِ دین کی بولیجہادِ غوری و محمود کو کہتے ہیں خوں ریزیچمن میں نظم لاتے ہیں وہ مصنوعی طریقے سےگھٹا دیتے ہیں جس سے حسن فطرت کی دلاویزیپرے ہے سرحد ِادراک سے جبریل کی دنیاجہاں بے کار ہو جاتی ہے ا سپ ِ عقل کی تیزییہ دین حق خوداِک طوفانِ عالمگیر ہے جسکوڈرا سکتی نہیں باطل کی موجوں کی بلا خیزیرفیق ؔان سے توقع خیر کی ہم کو نہیں ہرگزسیاس مزید مطالعہ

غزل

ربابِ غامدی میں ہے وہی آہنگ پرویزیوہی ذوقِ تجدد ، ترکِ سنت ، فتنہ انگیزی بھروسا کرنہیں سکتے کبھی دانش فروشوں پرسکھاتے ہیں مسلماں کو جوامت سے کم امیزی ہمیشہ بولتے ہیں دشمنانِ دین کی بولیجہادِ غوری و محمود کو کہتے ہیں خوں ریزی چمن میں نظم لاتے ہیں وہ مصنوعی طریقے سےگھٹادیتے ہیں جس سے حسن فطرت کی دلاویزی پرے ہے سرحدِادراک سے جبریل کی دنیاجہاں بے کار ہوجاتی ہے اسپِ عقل کی تیزی یہ دین حق خوداِک طوفان عالمگیر ہے جس کوڈرا سکتی نہیں باطل کی موجوں کی بلا خیزی رفیق ان سے توقع خیر کی ہم کو نہیں ہرگزسیاست ح مزید مطالعہ

جاوید احمد غامدی کے من پسند اُصولِ تفسیر

کیا سورة النصرمکی ہے؟ ...ایک جائزہنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چلتا پھرتا قرآن تھے تو صحابہ کرامؓ اس کے شاہد اور امین۔بلا شبہ قرآنِ کریم کے جواہرات جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معصوم زندگی کی لڑی میں پروئے جاتے تو یہ ہار صحابہ کی نظروں کو خیرہ کرتا۔چنانچہ بعد کے مفسرین قرآن پر آپؐ کے اصحابؓ کو یہی امتیاز حاصل ہے کہ قرآنِ مبین اُن کی زبان میں اُترتا تھا اور وہ اپنے سامنے وحی ٔ نبوت کا مشاہدہ بھی کرتے تھے۔ارشادِ گرامی: (ما أنا علیہ وأصحابي) کی تعمیل کا ایک تقاضا یہ بھی ہے۔اسی بنا پر قدیم مفسرین خوا مزید مطالعہ

غامدی نامہ

تقریر تیری ، ساحری     تحریر تیری ، منطقیکیا خوب تیری شاعری     تو ذات کا ککے زئیجاوید احمد غامدی'مودودی' نے پالا تجھے      'اصلاحی' نے ڈھالا تجھےطاغوت اب لایا تجھے         'مُلا' سے تیری دشمنیجاوید احمد غامدیکونسل کا تو ممبر بھی ہے      ٹی وی کا دانشور بھی ہےاندر بھی ہے، باہر بھی ہے         اے منکر وحئ خفی!جاوید احمد غامدیکتنے ہی تیرے ہم سفر        کرتے رہے تجھ سے حَذرجس کا سبب یہ تھا مگر           ہے بے مروّت آدمیجاوید احمد غامدیجب جھوٹ مسجد میں کہا       تھا سامنے قرآں دھرایوں تُو 'جماعت' سے مزید مطالعہ

سورة الفیل کی غلط تاویل

قرآنِ کریم کے اوّل مخاطب صحابہ کرامؓ ہیں ، اور ایک کلام اسی وقت ہی بلیغ ومبین کہلا سکتا ہے جب وہ اپنے اوّل مخاطبین کی سمجھ میں آئے، وگرنہ اس کے اِبلاغ میں نقص ماننا پڑے گا۔ اس لحاظ سے صحابہ کرامؓ کی قرآن فہمی کو دیگر اہل علم پر کئی پہلوئوں سے ترجیح حاصل ہے۔ صحابہ کرامؓ کی قرآن فہمی کے تین مرحلے ہیں اور تینوں کے احکام مختلف ہیں : a جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ فلاں آیت اس واقعہ کے بارے میں نازل ہوئی تو اس واقعہ کے تعین،حقیقت اورکیفیت کے بارے میں صحابہ کا موقف حجت ہے،کیونکہ وہ نزولِ قرآن کے عینی ش مزید مطالعہ

تضمین بر شعر اقبالؒ

یہ خلل دماغ کا ہے یا کسی کی مہرہ بازی                         کہ مصوری ہے جائز، ہے حلال نَے نوازی یہ تو بات غیر کی تھی جو تری زباں سے نکلی                 کہ جہاد کرنے والے نہ شہید ہیں نہ غازی یہ کڑا ہے وقت مانا، مگر اس قدر نہیں ہے                   کہ جو غزنوی ہے اس کو بھی سکھائے تو ایازی یہ شراقیوں سے کہہ دو کہ رہے گی تا قیامت                      وہ محمدی شریعت کہ نہیں فقط حجازی یہ ترا عجیب دعویٰ کہ جو د ین تو نے سمجھا                   نہ سمجھ سکا تھا اس کو کوئی شافعی نہ رازی یہ ترا اُصول با مزید مطالعہ

رجم کی حد… سنت ِنبویہ کی روشنی میں

اسلام میں شادی شدہ زانی کے لیے رجم کی سزا مقرر ہے جو کہ حد شرعی ہے ۔اس حد کو بدلنے کا کسی کو اختیار نہیں ۔اس کے نفاذ کو روکنے کے لیے سفارش کرنا بھی نا پسندیدہ ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ زانی پر رجم یعنی سنگساری کی سزا نافذ فرمائی ہے۔کبھی مجرم کے اعتراف (Confassion) پر اور کبھی چار گواہوں کی شہادت(Witness) دینے پر یہ حد جاری کی گئی۔ اب جولو گ اس حد شرعی کو اپنے طور پر یا کسی بیرونی اشارے سے بدلنا یا منسوخ کرنا یا تعزیر میں تبدیل چاہتے ہیں ، وہ در اصل اسلامی شریعت کو اپنی خواہشاتِ مزید مطالعہ

عربی دانی کا ایک اور نادر نمونہ

دورِ حاضر کے تجدد پسند گروہ (Miderbusts)نے مغرب سے مرعوب و متاثر ہوکر دین اسلام کاجدید ایڈیشن تیار کرنے کے لئے قرآن و حدیث کے الفاظ کے معانی اور دینی اصطلاحات کے مفاہیم بدلنے کی ناپاک جسارت کی ہے۔ہمارے ہاں اس فتنے کی ابتدا سرسید احمد خان نے کی۔ پھر اُن کی پیروی میں دو فکری سلسلوں نے اس فتنے کو پروان چڑھایا۔ ان میں سے ایک سلسلہ عبداللہ چکڑالوی اورمولانا اسلم جیراج پوری سے ہوتا ہوا جناب غلام احمد پرویز تک پہنچتا ہے۔ دوسرا سلسلہ مولانا حمید الدین فراہی اورمولانا امین احسن اصلاحی سے گزرتا ہوا جناب ج مزید مطالعہ

صاحب ’ِاشراق‘ کے اسرار و رُموز

صاحب ِ 'اشراق' کے کھلتے ہیں اَسرار و رُموزکشورِ پنجاب میں وہ رُوحِ مرزا کا بُروزرقص و موسیقی ہوئے اُسکی شریعت میں حلالہے حرام اِس دور میں کفار سے جنگ و قتالہوچکی اُس کی نظر میں ابنِ مریمؑ کی وفاتاور افسانہ کہ اُن سے کھائے گا دجال ماتاُس کی ہر گفتار میں مذہب کی تاویلات دیکھرشتۂ الفاظ میں اُلجھی ہوئی ہر بات دیکھبندۂ حُر کو سکھاتا ہے غلامی کے طریقاہل ِ حق سے ہے جدا، وہ اہلِ باطل کا رفیققرب حاصل ہے اُسے سرکارکے دربار میںہے مگر خود جنس ِ ارزاں وقت کے بازار میںآج وہ ہے لشکرِ اعدا کے دل کی آرزورنگ لائے مزید مطالعہ

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

کہتا ہوں نعتِ سیّد ابرارؐ ہمیشہہوتی ہے مجھ پر بارشِ انوار ہمیشہبے مثل اُن کا لہجۂ گفتار ہمیشہبے داغ اُن کا اُسوۂ کردار ہمیشہوہ صورتِ بادِ صبا جس راہ سے گزرےمہکا وہاں ایمان کا گلزار ہمیشہچرچا اُنہی کے نام کا کرتی ہیں اذانیںہوتا ہے ذکرِ احمدِ مختارؐ ہمیشہالفاظ میں کیسے بیاں توصیف ہو اُن کیکرتی ہے زباں عجز کا اظہار ہمیشہاہلِ نظر جتنا کریں سیرت پہ تدبُّرکھلتے ہی اُن پر اور بھی اسرار ہمیشہمجھ کو رفیق ؔاِس بات کی توفیق عطا ہوکرتا رہوں میں مدحتِ سرکار ہمیشہ مزید مطالعہ

کیا کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا؟

دور ِ جدید کے بعض تجدد پسند حضرات نے نبی اور رسول کے درمیان منصب اور درجے کے لحاظ سے فرق و امتیاز کی بحث کرتے ہوئے یہ نکتہ آفرینی بھی فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نبیوں کو تو اُن کی قوم بعض اوقات قتل بھی کردیتی رہی ہے مگر کسی قوم کے ہاتھوں کوئی رسول کبھی قتل نہیں ہوا۔ یہ لوگ اس امر کو ایک اُصول، ایک عقیدہ اور قانونِ الٰہی قرار دیتے ہیں کہ نبی کے لئے وفات پانے یا قتل ہونے کی دونوں صورتیں تو ممکن ہیں مگر رسول کبھی قتل نہیں ہوسکتا۔چنانچہ جناب جاوید احمد غامدی کے امام صاحب مولانا امین احسن اصلاحی سور مزید مطالعہ

فواتح السور (قرآنی سورتوں کے افتتاحی کلمات)

کی تقسیم اور بعض اعجازی پہلو قرآنی سورتوں کی ابتدا میں جو الفاظ آئےہیں ، اُنہیں اصطلاح میں 'فواتح السُّوَر' کہا جاتا ہے۔ اگر ان افتتاحی کلمات کی نوعیت اور حقیقت پر غور کیا جائے تو انکی دس اقسام بن جاتی ہیں جو حسب ِذیل ہیں:1. وہ سورتیں جن کا آغاز اللّٰہ تعالیٰ کی حمد وثنا سے ہوتا ہے۔2. وہ جن کے شروع میں حروف تہجی (یا حروفِ مقطعات) وارد ہوئے ہیں۔3. وہ جن کی ابتدا حروفِ ندا سے ہوئی ہے۔4. وہ جو جملہ خبریہ سے شروع ہوتی ہیں۔5. وہ جن کا آغاز قسم سے ہوا ہے۔6. وہ جن کے شروع میں حروف شرط إذَا آیا ہے۔7. و مزید مطالعہ