<p>عصر حاضر میں خروج کا مسئلہ اور شبہات کا جائزہ</p>

ماہنامہ 'ساحل'سے متعارف ہونے والے کراچی کے فکری حلقے کے نمائندہ جناب زاہد صدیق مغل نے زیر نظر مضمون میں جمہوریت کا تجزیہ وتردید کرتے ہوئے خلافتِ اسلامیہ کے درجات متعین کئے ہیں۔ اُنہوں نے فی زمانہ خروج کی تحریکوں کی وجۂ جواز، اُمت ِمسلمہ پر باطل نظاموں کی حکومت کو قرار دیا ہے کہ جب تک اسلامی نظام قائم نہیں ہوگا،اس وقت تک مسلمان تکفیر و خروج کےاسلامی سیاسی تصور سے استدلال کرکے اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔اس سلسلے میں خروج کے شرعی جواز کے دلائل تفصیلا ً پیش کرتے ہوئے،اُن کی رائے ہے کہ ان پر خروج ک مزید مطالعہ

موجودہ مسلم ریاستیں اور خلافت اسلامیہ

دنیا کے ۵ درجن کے لگ بھگ مسلم ممالک میں اس وقت کس نوعیت کا اجتماعی نظام مؤثر طور پر کار فرما ہے، اور یہاں کے 'مسلم'معاشرے کن اساسی تصورات کے تحت تشکیل پارہے ہیں ؟ یہ اس دور کے باشعور مسلمان کے لئے بنیادی اہمیت کا سوال ہے۔ اس بارے میں ایک واضح موقف اختیار کرنے کے بعد ہی معاشرتی اصلاح کے دینی فریضے سے عہدہ برا ہونے کے لئے موزوں لائحہ عمل تجویز اور اختیار کیا جاسکتا ہے۔ زیر نظر تحریر میں مغربی ریاست اور اسلامی اجتماعیت کے بعض فکری پہلوؤں کا تقابل کرتے ہوئے بعض اہم نکات کی نشاندہی کی ایک مخلصانہ مزید مطالعہ

<p>جدید اعتزال کے فکری ابہامات کا جائزہ( قسط 1)</p>

اسلام عدل اور متوازن عمل کا مذہب ہے یا توازن اور عدل کا حصول شریعت کا اہم مقصد ہے۔شریعت ہر طریقے میں انصاف اور عدل کے راستے کا انتخاب کرتی ہے۔فلاں بات یا کام شریعت کی غلط تعبیر ہے، کیونکہ یہ عدل کے خلاف ہے۔اسلام دین فطرت ہے یا دین کی ہر بات فطرتِ انسانی کے مطابق ہوتی ہے۔فلاں بات یا کام شریعت نہیں ہو سکتی، کیونکہ یہ فطرتِ انسانی کے خلاف ہے اور اسلام دین فطرت ہے۔دنیا کا ہر مذہب انسانیت کی تعلیم دیتا ہے۔ہمیں انسانیت کے پیمانے پر سوچنے کی ضرورت ہے۔سب کے نظریات و خیالات کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے مزید مطالعہ

<p>جدید اعتزال کے فکری ابہامات کا جائزہ (قسط 2)</p>

اسلام فرد کی آزادی کا حامی ہے یا انفرادی آزادی کی تقدیس اسلام کا اہم اُصول ہے۔اسلام فرد کے اس حق کو مانتا ہے کہ وہ خیر و شر کی جو تعبیر اختیار کرنا چاہے، کرے۔اسلام غیر مسلموں کو مساوی معاشرتی حیثیت دیتا ہے ۔اسلام امن و رواداری کا مذہب ہے ۔قرآنی آیت {لَآ إِكْرَ&zwnj;اهَ فِى ٱلدِّينِ...﴿٢٥٦﴾...سورة البقرة} سے معلوم ہوا کہ دین میں کسی قسم کا جبر نہیں۔اگر مجاہدین کے نظریۂ اسلام (کہ اقامت ِدین فرض ہے) کو تسلیم کرلیا جائے تو مسلمان کہیں بھی مخلوط آبادی میں امن سے زندگی بسر نہیں کرسکتے ۔؟؟؟زمانۂ حال مزید مطالعہ

<p>جدید اعتزال کے فکری ابہامات کا جائزہ (قسط 3)</p>

اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا فرما کر دنیا میں اپنی بندگی او رعبادت کی ذمہ داری سونپی، عبث پیدا کردینے کی بجائے انسان کو مکلف بنایا کہ وہ عمل کی دنیا میں اپنے آپ کو بہتر واَحسن ثابت کرے۔ کامیاب انسان وہ ہے جو اس میزان پر پورا اُترا اور آخرت میں آگ سے بچ کر جنت کا مستحق ہوا۔ اس عظیم مقصد کے لئے اللہ نے انسان کو کسی رہنمائی کے بغیر چھوڑنے کی بجائے ایک مکمل نظامِ بندگی عنایت کیا، اپنے انبیا کو اللہ کی بندگی کا طریقہ سکھانے کی ذمہ داری عنایت فرمائی اور انبیا کی بعثت کو انسانیت پر احسانِ عظیم قرار مزید مطالعہ

<p>ٹی وی اور تبلیغ اسلام</p>

یہ مضمون ماہنامہ 'محدث' جون 2006 کے خصوصی شمارے براے تصویر نمبر کے تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔ لاہور میں تمام مکاتب ِ فکر: بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث کے جید علماے کرام کے درمیان ایک 'ملی مجلس شرعی ' منعقد ہوئی جس کا موضوع تبلیغ اسلام کے لئے جدید میڈیا خصوصاً ٹی وی کا استعمال تھا۔ چونکہ ٹی وی پر تبلیغ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مسئلہ تصویر کی حرمت ہے، لہٰذا مسئلہ تصویر کی شرعی حیثیت ہی اس مجلس کا اصل محور و مرکز تھا۔ گو کہ علماے کرام کی تعبیر و تشریح کے اُسلوب میں فرق تھا، لیکن اس نقطے پر سب کا مزید مطالعہ

<p>تھرڈ ورلڈ ازم اور مسلم قوم پرستی</p>

تمہید اَز مدیر: بیسویں صدی کا پہلا نصف مغربی اَقوام کی آپس میں اور دوسرا نصف مغربی اَقوام کی اشتراکیت کے ساتھ مخاصمت وکشمکش کا دور ہے۔ اس دور کی عالمی سیاست میں اسلام کے حوالے سے عالم اسلام کا کوئی نمایاں کردار نظر نہیں آتا۔ بلکہ یہ صدی مسلم شعور کی انگڑائی اور عوامی تحریکوں کی شکل میں ملی اِحیا پر ہی مشتمل ہے۔ سرخ اور سبز، بائیں بازو اور دائیں بازو کی اصطلاحات پر مبنی امریکہ اور روس کی سرد جنگ کا پلڑا آخرکار اہل اسلام کی قوت سے ایک کے حق میں جھک چکا ہے۔زوالِ سوویت یونین کے بعد کا دور درحقیقت مزید مطالعہ