کوئی بدبخت جب حدشریعت پار کرتاہے

عمل صالح بشر کو خلد کاحق دار کرتا ہے
عمل طالح بشر کو ہمکنار نار کرتا ہے
خلاف دین کوئی سازش پس دیوار کرتا ہے
خدائے پاک اسے رسوا سر بازار کرتا ہے
گزرتا ہے کوئی جب آبلہ پادشت الفت سے
فضائے پاک اسے رسوا سربازار کرتا ہے
سمجھتا ہے سعادت وہ رہ حق میں صعوبت کو
بیان حق مرد حق سردربار کرتا ہے
بشر کس درجہ ناداں ہے گناہوں کی عفونت سے
بدن کےساتھ اپنی روح بھی بیمار کرتا ہے
سمجھتا ہے جسے غمخوار جاں ہمدرد جاں اپنا
اسی سے اپنے غم کاہر کوئی اظہار کرتا ہے
فرشتے تھرتھر ااٹھتے ہیں ساتوں آسمانوں پر
کوئی مومن کسی مومن سے جب حدشریعت پار کرتا ہے
خدا کے قہر کوآواز دیتاہے وہ اے عاجز
جوانکار پیامات شرابرار کرتا ہے