جون 1973ء

حرفِ اوّل

اَلْحَمْدُ لِلہِ! ''محدث'' کا حالیہ شمارہ ہم حسبِ اعلان ''رسول مقبول ﷺ نمبر'' کی صورت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ اس خاص نمبر کے اعلیٰ معیار سے متعلق کسی قسم کا دعویٰ تو جرأت ہو گی کیونکہ اس کا موضوع ہی سیّد المرسلین، امام المتّقین محمد مصطفےٰ احمد مجتبیٰ ﷺ کی ذاتِ گرامی بحیثیتِ رسول ہے۔ تاہم یہ چند حروف بطور اظہارِ تشکر و امتنان تحدیثِ نعمت کی غرض سے عرضِ خدمت ہے۔

تقریباً دو ماہ قبل ادارہ نے رسولِ اکرم ﷺ کے ساتھ اپنی عقیدت کے اظہار اور جذبۂ اتباعِ سنّت کے احیاء کی غرض سے اپنی خصوصی اشاعت پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن مدّت کی قلّت کا لحاظ رکھتے ہوئے اس منصوبہ کو بہت زیادہ وسعت دینے سے احتراز کیا۔ نیز جن اہلِ علم و قلم حضرات سے اس سلسلہ میں رابطہ پیدا کیا گیا ان کے متعلق بھی خیال تھا کہ شاید گرمی کی شدّت اور دقت کی قلّت کے سبب ان سب کے مضامین ہمیں حاصل نہ ہو سکیں، اور جو ہوں وہ بھی ضخامت کے لحاظ سے مختصر ہوں۔ لیکن ''رسولِ مقبولﷺ'' کے موضوعِ خاص سے دلبستگی کے سبب سے ہمارے مہربانوں نے نہ صرف ہم سے خصوصی تعاون فرمایا بلکہ 'محدث' کے امن کو اپنے گلہائے رنگ رنگ سے اس طرح لالہ زار بنا دیا کہ چشمِ طلب دیدۂ حیراں بن کر رہ گئی اور تنگیٔ داماں کا احساس ہونے لگا اور اس طرح محدّث کا یہ خاص نمبر ہمارے اعلان سے تقریباً دو گنا بنتا نظر آیا۔ لہٰذا اب ہمارے لئے یہ مشکل پیدا ہوئی کہ ہم اپنے مخلص معاونین کی تمام نگارشات کو 'خاص نمبر' میں کس طرح پیش کریں جب کہ کاغذ وغیرہ کی گرانی نے پہلے ہی سرگرانی میں مبتلا کر رکھا ہو۔ اس کی ایک صورت تو یہ تھی کہ مضامین کا انتخاب کر لیا جاتا لیکن یہ اس لئے ہم نے مناسب نہیں سمجھا کہ ہماری فرمائش پر جس طرح ہمارے محترم اہلِ علم حضرات نے صادر کیا، اس کے بعد ہم اپنی طرف سے کسی معذرت کی گنجائش نہ پاتے تھے۔ خصوصاً جب کہ ہر مضمون ؎ کرشمہ دامنِ دل می کشد کہ جا ایں جاست کا مصداق ہو۔

ان حالات میں ہم نے گرانی کا چیلنج قبول کرتے ہوئے یہ حوصلہ کر لیا ہے کہ ہم ''رسولِ مقبول ﷺ نمبر'' میں ہی جملہ مضامین شائع کریں گے۔ مگر اس طرح کہ ''رسولِ مقبول ﷺ نمبر'' کو ہم نے دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ پہلا حصہ اب پیشِ خدمت ہے اور دوسرے حصے کا تفصیلی اعلان عنقریب کر دیا جائے گا۔

اپنے قارئین اور احباب سے یہاں اتنی معذرت ضروری ہے کہ مضامین یکے بعد دیگرے حاصل ہوئے اور 'رسولِ مقبول ﷺ نمبر' کے دو حصوں کا پہلے سے فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں انتظار کی زحمت اُٹھانی پڑی۔ کیونکہ ہم نے جملہ مضامین کتابت کرانے کے بعد دو حصوں کو الگ الگ کیا۔ تاکہ ہر دو حصص کا معیار برابر رہے۔ اس طرح سے ہمیں مزید کاتب صاحبان کی خدمات حاصل کرنا پڑیں جو ہمیں بروقت حاصل نہ ہو سکیں۔ امید ہے کہ تاخیر کایہ عذر مقبول ہو گا۔

آخر میں ادارہ ان تمام حضرات کا بے حد شکر گزار ہے جن کے تعاون سے یہ اہم نمبر ترتیب پا کر تکمیل تک پہنچا۔ خصوصاً ان تمام حضرات کے ہم بہت زیادہ ممنون ہیں، جنہوں نے اپنے مضامین کی وجہ سے ہمیں دوسرا حصہ بھی، پہلے حصہ کی طرح 'وقیع اور عظیم نمبر' کی صورت میں پیش کرنے کا اعزاز بخشا۔

بہت سے دیگر اہم مضامین کے علاوہ مرحوم شخصیتوں مولانا ابو الکلام آزادؔ اور قاضی سلیمان منصور پوریؒ سے قاضی صاحب کا غیر مطبوعہ مقالہ ہم دوسرے حصہ میں پیش کریں گے۔ ان شاء اللہ!