نور قلب وجگر بھی ہوتی ہے
اور نظر فتنہ گر بھی ہوتی ہے۔
بات کو صرف رائیگاں نہ سمجھ
1992
- اکتوبر
کیا آمد بہار ہے غم خوار کچھ نہ پوچھ گلش میں ہیں بہار کے آثار کچھ نہ پوچھ
کس اوج پر ہے طالع بیدارکچھ نہ پوچھ مشرق ہے آج مطلع انوار کچھ نہ پوچھ
احیائے دین نوید بہاراں ہے اِن دنوں دامانہ گلفروش ہے ہر خار کچھ نہ پوچھ
1979
- مارچ
- اپریل
ہشیار ہو غافل کہ بجا ہے طبلِ جنگ
نغمے کی صدا تیز ہو لے ہو بلند آہنگ
جھنکار سلاسل کی صدا دیتی ہے ہر دم
1981
- دسمبر
اگر صبر وقناعت ہے توراحت ہی راحت ہے
تکبر کا مال اکثر لڑائی ہے عداوت ہے
ہزاروں رنج جلوت کا مداوا کنج خلوت ہے
تکبر کا مال اکثر لڑائی ہے عداوت ہے
ہزاروں رنج جلوت کا مداوا کنج خلوت ہے
1992
- اپریل
دلِ حزیں پہ گزرتی ہے کیا یہ بات نہ پوچھ تو حالِ زار مرا دیکھ، واقعات نہ پوچھ
نگاہِ غور سے اس حشرِ کائنات کو دیکھ وجودِ باری پہ آیات بیّنات نہ پوچھ
بس ایک جلوے سے بیہوش ہو گئے موسیٰ خدا کے نورِ مبیں کی تجلّیات نہ پوچھ
1973
- مئی
سردارِ دو عالم ﷺ کی تقاریر۔ احادیث افعالِ پیمبر ﷺ کی تصاویر۔ احادیث
یہ رنگِ تقدس ہے نہ یہ بوئے طہارت ہیں غیرتِ صد وادیٔ کشمیر ۔ احادیث
ہیں کانِ نبی کے در شہوارِ معانی! کس طرح نہ ہوں معدنِ توقیر۔ احادیث
1973
- اپریل
چاہو اگر ہدایت احادیثِ پاک سے
پاؤ گے ربّ کی رحمت احادیث ِپاک سے
جو لائے اپنے خالق ومالک سے مصطفی ؐ
2007
- جولائی
پہلو میں درد قلب میں ہے اختلاج آج کرنا ہے اے نگاہِ کرم کر علاج آج
شاید نہ اس کے بعد کوئی ہاتھ اُٹھ سکے رکھ لے کسی کے دستِ دعا کی تو لاج آج
اک حسن منتظر ہے کہ کل کل پہ ہے بضد اک عشق منتظر ہے کہ کہتا ہے آج آج
1972
- اگست
سینے میں اگر دل ترا تاریک نہیں ہے پھر نکتہ کوئی نکتہ باریک نہیں ہے
گر مشورہ لینا ہے تو لے ٹھیک کسی سے ہاں مشوہ بد پر عمل ٹھیک نہیں ہے
گرعزم ہے پختہ تو پہنچ جائے گا آخر یہ مانا کہ منزل تیری نزدیک نہیں ہے
1990
- اکتوبر
جس قوم میں اللہ کی طاعت نہیں رہتی اللہ کو اس قوم کی چاہت نہیں رہتی
جس قوم میں تنظیمِ جماعت نہیں رہتی اس قوم کو پھر ہیبت و دہشت نہیں رہتی
جس قوم کے افکار میں وحدت نہیں رہتی اس قوم کی پھر عزت و عظمت نہیں رہتی
1973
- اکتوبر
- نومبر
کیوں بندۂ مومن نہیں تقریر میں بے باک کھلتے نہیں کیوں قوم کی تقدیر کے پےچاک
کیوں سوزِ دروں مردِ خدا کا ہے فسردہ! الحاد کے ہاتھوں ہے زمیں دین کی نمناک
توحید کی وہ تیغِ دودم کند ہوئی کیوں یاں کفر بھی عیار ہے اور شرک بھی چالاک
1972
- نومبر
اللہ کا جو تابعِ فرماں نہیں ہوتا انسان حقیقت میں وہ انساں نہیں ہوتا
بے کیف ہے یہ جلوہ گرِ حسن و محبت پروانہ اگر شمع پہ قربان نہیں ہوتا
مومن کسی انساں کو پریشان نہیں کرتا مومن کسی انساں سے پریشاں نہیں ہوتا
1972
- جون
گفتگوئے شہِ ابرار بہت کافی ہے ہو محبّت تو یہ گفتار بہت کافی ہے
یادِ محبوبؐ میں جو گزرے وہ لمحہ ہے بہت اس قدر عالمِ انوار بہت کافی ہے
مدحِ سرکارؐ میں یہ کیف، یہ مستی، یہ سرور میری کیفیتِ سرشار بہت کافی ہے
1976
- مارچ
- اپریل
جس دل میں مدینے کی کوئی چاہ نہیں ہے کچھ اور ہے وہ دِل نہیں واللہ نہیں ہے
اس کوچۂ اطہر کے گداؤں کے علاوہ دنیا میں کوئی اور شنہشاہ نہیں ہے
ہیں دو ہی مقاماتِ سکوں طیبہ و بطحا بعد ان کے جہاں میں کوئی درگاہ نہیں ہے
1976
- مارچ
- اپریل
افضل ہے مرسلوں میں رسالت حضور ﷺ کی اکمل ہے انبیاء میں نبوت حضور ﷺ کی
ہے ذرّہ ذرّہ ان کی تجلّی کا اِک سراغ آتی ہے پھول پھول سے نکہت حضور ﷺ کی
پہچان لیں گے آپ ﷺ وہ اپنوں کو حشر میں غافل نہیں ہے چشمِ عنایت حضور ﷺ کی
1976
- مارچ
- اپریل
اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں
تیری رحمت کے ہر دم طلب گار ہیں
اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں!
1972
- مارچ
اے خدا ہم تھے کیا، آج کیا ہو گئے
تجھ سے کٹ کر اسیرِ بلا ہو گئے
تھا زمانہ کو ہمت کا کوہسار تھے ہے زمانہ کہ مٹی کا انبار ہیں
1972
- مئی
بر خلاف نصِ قرآں، یہ مذاقِ اجتہاد
دیدنی ہے باز گشتِ اعتزال و اِرتداد !
مکر و فن کا کھیل ہے ان کی بساطِ استناد
2010
- مئی
قلب و نظر میں آپ ﷺ ہی رہتے ہیں جلوہ گر دنیا و دیں میں آپ ﷺ کا اُسوہ ہے راہ بر
معیارِ حق ہے آپ ﷺ کی ہر بات، ہر عمل نامعتبر تمام جہاں، آپ ﷺ معتبر
فاراں کی چوٹیوں سےجو جلوہ نما ہوا کرنیں اس آفتاب کی پہنچیں نگر نگر
1976
- مارچ
- اپریل
بنائے دشمنی دنیا میں انداز تحلم ہے ہر اک جھگڑے کا حل اے دوست تفہیم و تفہم ہے
اجل آتے ہی کیا تجھ کو ہوا اےرُستم دنیا بدن بے حس،نظر معدوم،محروم تکلم ہے
ترے حُسن توجہ سے یہ صحن گلشن عالم ترنم ہی ترنم ہے تبسم ہی تبسم ہے
1978
- مارچ
- اپریل
ایمان کی جب دل میں حرارت نہیں رہتی حق بات کے اظہار کی جرأت نہیں رہتی
جب پاس کسی کے بھی یہ دولت نہیں رہتی پھر حال پہ کیوں اپنے قناعت نہیں رہتی
جب اپنی خطاؤں پہ ندامت نہیں رہتی پھر کوئی بھی اصلاح کی صورت نہیں رہتی
1972
- جولائی
سید الابرارؐ، ختم المرسلینؐ! جانِ فطرت رحمۃٌ للعالمیںؐ
فخرِ موجوداتؐ و فخر کائناتؐ شافعؐ محشر، شفیع المذنبیںؐ
ہادیٔ حق، رہبرِ کامل ہیں آپؐ آپؐ کا ہے فیض جاری ہر کہیں
1976
- مارچ
- اپریل
جگر شق، زرد چہرہ، چاک داماں کون د یکھے گا پریشاں ہوں مرا حالِ پریشاں کون دیکھے گا
جہاں پڑتی نہیں نظریں کسی کی آتشِ گُل پر وہاں اے دل ترا یہ سوز پنہاں کون دیکھے گا
اگر وہ نور برساتے ہوئے محفل میں آجائیں تری صورت پھر اے شمعِ فروزاں کون دیکھے گا
1975
- مئی
- جون
بایں پردہ داری چھپا بھی نہیں مگر وہ دکھائی دیا بھی نہیں
یہ اعجاز ہے میرے محبوب کا جدا بھی ہے او روہ جدا بھی نہیں
اگر تم نہیں دردِ دل آشنا تو پھر دردِ دل کی دوا بھی نہیں
1979
- مئی
- جون
الفت کا پھل طاعت ہے اور طاعت پھل خلدِ بریں
طاعت کی زینت ہے تقویٰ، تقویٰ حسنِ علم و یقیں
خوابِ گراں سے جاگ، مسافر سونا اتنا ٹھیک نہیں
1988
- مارچ
- اپریل