348

فہرست مضامین
میرے پسندیدہ۔۔
اس صفحہ کو پسند کرنے کے لیے لاگ ان کریں۔- جون
2011
اسلام کے نام سے دنیا کے نقشے پر اُبھرنے والا ملک'پاکستان'ان دنوں امریکہ کی سنگین مداخلت اور عالمی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔ پاکستان کو اس مقام تک پہنچانے میں جہاں ہماری حالیہ کوتاہیوں کا عمل دخل ہے، وہاں ماضی میں بھی اسلام سے ہونے والی زیادتیوں اور اللہ سے عہدشکنی نے آج ہمیں اس مقامِ عبرت تک پہنچایا ہے۔
- جون
2011
انہی دنوں بعض لوگوں نے یہ نیا دعویٰ شروع کردیا ہے کہ اُمت ِمسلمہ میں شرکِ اکبرنہیں پایا جا سکتا اور اِس اُمت کا کوئی فرد شرکِ اکبر نہیں کر سکتا ۔ اس دعویٰ سے مقصود یہ ہے کہ آج اگر بعض لوگوں کو شرک سے بچنے کی تلقین کی جائے تو وہ یہ جواب دے سکیں کہ
''بھائی! اب شرک کیسا، اس کا تو اس اُمت میں امکان ہی نہیں ہے۔ ''
''بھائی! اب شرک کیسا، اس کا تو اس اُمت میں امکان ہی نہیں ہے۔ ''
- جون
2011
نمازِ پنجگانہ کی رکعات کی صحیح تعداد کے متعلق عام طور پر عامۃ الناس میں مختلف آرا پائی جاتی ہیں جیسے عشاء کی نماز کی ١٧ رکعات وغیرہ اور پھر ان رکعات کے مؤکدہ اور غیر مؤکدہ نوافل کے تعین کامسئلہ بھی زیر بحث رہتاہے۔ذیل میں افادۂ عام کے لیے نمازِ پنجگانہ کے مؤکدہ اور غیرمؤکدہ نوافل اور فرائض کی صحیح تعداد کو دلائل کے ساتھ پیش کر دیا گیا ہے۔
- جون
2011
انسانوں کی اصلاح سے خالق حقیقی جل جلالہ سے بڑھ کر اور کون آگاہ ہو سکتا ہے، جس نے اُنہیں پیدا کیا ہے اور کوئی ذات بھی ایسی نہیں ہے جو انسانی حالات و وقائع سے اس سے زیادہ باخبر ہو۔اِرشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿أَلا يَعلَمُ مَن خَلَقَ وَهُوَ اللَّطيفُ الخَبيرُ ﴿١٤ ﴾.... سورة الملك
﴿أَلا يَعلَمُ مَن خَلَقَ وَهُوَ اللَّطيفُ الخَبيرُ ﴿١٤ ﴾.... سورة الملك
- جون
2011
'انٹرنیشنل کمیٹی برائے ریڈکراس' کے زیراہتمام 16 مئی2011ء کو آواری ہوٹل لاہور میں مختلف مکاتب ِفکر کے علما کا ایک سیمینار منعقد ہوا جس کا موضوع 'جنگ سے متاثرین کے حقوق اور اسلامی آداب' تھا۔ سیمینار مذکور میں مدیر اعلیٰ'محدث' نے بھی 'اسلامی جہاد کے آداب' پر فاضلانہ خطاب کیا۔ زیر نظر مقالہ مولانا عبد المالک نے اسی سیمینار کی پہلی نشست میں پڑھا،
- جون
2011
امریکہ دنیا کی بڑی عسکری طاقت ہے۔ گذشتہ صدی کی دو عظیم جنگوں سے بچے رہنے اور بعد کی کئی دہائیوں تک روس سے سرد جنگ میں نبرد آزما رہنے کے بعد ، جب مجاہدینِ اسلام کی کوششوں سے امریکہ کو دنیا میں برتر فوجی قوت بننے کا مقام حاصل ہوا تو اس کی عسکری صنعت اور رجحان، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی صلاحیت ِکار، عالمی اداروں میں اثر و رسوخ اور سفارتکاری کی صلاحیتوں کو ایک نیا شکار تراشنا لازمی تھا۔