18

میرے پسندیدہ۔۔
اس صفحہ کو پسند کرنے کے لیے لاگ ان کریں۔- جولائی
1972
شاید ہر ملک میں ایسا ہوتا ہو، بہرحال ہمارے ملک میں تو یہ رِیت بن گئی ہے کہ جو صاحب بر سرِ اقتدار آتے ہیں وہ ملک کی تعمیر اور استحکام کی طرف کم توجہ دیتے ہیں اور ان کا سارا پیریڈ اپنی کرسی کو تحفظ دینے، حواریوں کو تعاون کی قیمت چکانے اور آنے والے انتخابات کے لئے مزید زمین ہموار رکھنے میں صرف ہو جاتا ہے۔
- جولائی
1972
قال رسول اللہ ﷺ: (4)
یعنی اس پاک اور عظیم ہستی کی باتیں جو سماع، قرآن سے اشک بار ہوئی، رجزیہ کلام سنا تو ولولۂ جہاد میں سرشار ہوئی، لطف و سرور کی معصوم سی گھڑیاں آئیں تو تفریح کی اس سادہ سی تقریب کو عموماً حرب و ضرب کی یادگار بنا ڈالا
یعنی اس پاک اور عظیم ہستی کی باتیں جو سماع، قرآن سے اشک بار ہوئی، رجزیہ کلام سنا تو ولولۂ جہاد میں سرشار ہوئی، لطف و سرور کی معصوم سی گھڑیاں آئیں تو تفریح کی اس سادہ سی تقریب کو عموماً حرب و ضرب کی یادگار بنا ڈالا
- جولائی
1972
خوشا مرتبہ و مقامِ صحابہ غلامِ محمد ﷺ غلامِ صحابہ
کلامِ محمد ﷺ کلامِ صحابہ پیامِ محمد ﷺ پیامِ صحابہ
گلِ مجتبیٰ ﷺ سے گلِ مصطفےٰ سے معطر معطر مشامِ صحابہ
- جولائی
1972
ہمارے دینی مدارس کے نصاب پر کسی تبصرہ سے قبل ضروری معلوم ہوتا ہے کہ جن علوم و فنون پر اس کا خاکہ مشتمل ہے ان کی عصری خصوصیات کا ایک مختصر جائزہ پیش کر دیا جائے جس سے ان علوم کی صحیح افادیت اور حقیقی اہمیت کے ساتھ ساتھ اس بات کا بخوبی اندازہ ہو سکے گا کہ ہماری مروجہ نصابی کتب طلباء کی کیسی ذہنی ربیت کر رہی ہیں اور ایسی کتابیں کس حد تک اپنے فنی مقاصد پورے کر سکتی ہیں؟
- جولائی
1972
ایمان کی جب دل میں حرارت نہیں رہتی حق بات کے اظہار کی جرأت نہیں رہتی
جب پاس کسی کے بھی یہ دولت نہیں رہتی پھر حال پہ کیوں اپنے قناعت نہیں رہتی
جب اپنی خطاؤں پہ ندامت نہیں رہتی پھر کوئی بھی اصلاح کی صورت نہیں رہتی
- جولائی
1972
قتلِ جنین (Abortion) کا رائج العام ہونا نہ صرف کسی معاشرے کے جنسی فساد کا ثبوت ہوتا ہے، بلکہ فطرت سے یہ طریقِ تصادم بتاتا ہے کہ انسایت کے اعلیٰ جذبات اور قیمتی اقدار کی تباہی ہو چکی ہے۔ مغربی معاشروں میں قتلِ جنین ایک کھیل بن چکا ہے۔ وہاں ادارہ ہائے اسقاط کو لفظ ''مِل'' (Mill) بہ معنی کارخانہ سے موسوم کیا جاتا ہ۔ یعنی کارخانہ ہائے قتلِ انسانِ نامولود۔
- جولائی
1972
کثرتِ مرتحلین:
اسلامی قرونِ اولیٰ، وسطیٰ اور متاخرہ ہر زمانہ میں یہ رواج رہا ہے کہ علم کے شائقین کثیر تعداد میں علمی مراکز میں آس پاس سے جمع ہوتے تھے۔ دورِ خلافتِ راشدہ تک تو حجاز میں زیادہ رونق رہی۔
اسلامی قرونِ اولیٰ، وسطیٰ اور متاخرہ ہر زمانہ میں یہ رواج رہا ہے کہ علم کے شائقین کثیر تعداد میں علمی مراکز میں آس پاس سے جمع ہوتے تھے۔ دورِ خلافتِ راشدہ تک تو حجاز میں زیادہ رونق رہی۔