- جنوری
2006
انسانی فطرت ہے کہ وہ جسے ملجا و ماویٰ سمجھتا ہے، اسی کے سامنے نذرونیاز پیش کرتا ہے۔ غیر اللہ کے لئے ایسا کرنا اللہ نے 'شرک' قرار دے کر منع کیا تو اس کے ساتھ ہی انسان کے اس فطری جذبے کی تسکین کا راستہ بھی بنا دیا۔ انسان اگر غیر اللہ کو سجدہ کرتا تھا تو اللہ نے جہاں غیراللہ کو سجدہ کرنا حرام ٹھہرایا، وہاں اس کے متبادل کے طور پر نماز کو فرض کردیا۔
- جنوری
2006
یہ ہے کہ اپنی کشتی کو انسانی معاشروں میں پائے جانے والے ظروف و حالات کے بہائو پر چھوڑ دیا جائے اور نصوص اور احکامِ شرعیہ کوعصری حالات کے تابع کردیا جائے باوجود اس کہ کہ یہ اشیا اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے مخالف ہوں ۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ درحقیقت حالاتِ زمانہ انسانی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ انسان کی یہ فطرت ہے کہ وہ اپنے گردوپیش کے ماحول اور رسوم و رواج سے متاثر ہوئے بغیرنہیں رہ سکتا۔ وہ آس پاس کے حالات سے موافقت کرنا اور اُنہیں اپنے حال پر برقرار رکھنا پسند کرتاہے اور نہیں چاہتا کہ کوئی ایسی چیز اس کے رسوم و رواج سے متصادم ہو جسے وہ پسند نہ کرتا ہو۔
- جنوری
2006
چوتھی مثال (واقعہ ذبح ِبقرہ اور قیاسی تفسیر)
سورة البقرة میں، ذبح ِبقرہ کے واقعہ کے ضمن میں قتل ِنفس کا واقعہ بایں الفاظ مذکور ہے :
وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا ۖ وَاللَّـهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ﴿٧٢﴾ فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذَٰلِكَ يُحْيِي اللَّـهُ الْمَوْتَىٰ وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿٧٣﴾...سورۃ البقرۃ
''اور تمہیں یاد ہے وہ واقعہ جب تم نے ایک شخص کی جان لی تھی، پھر اس کے بارے میں باہم جھگڑے اور قتل کا الزام تھوپنے لگے او راللہ نے فیصلہ کرلیا تھا کہ جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے وہ کھول کر رکھ دے گا، اس وقت ہم نے یہ حکم دیا کہ مقتول کی لاش کو، اس کے ایک حصے سے ضرب لگاؤ۔ دیکھو، یوں اللہ لوگوں کو زندگی بخشتا ہے اور یوں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ سے کام لو۔''
سورة البقرة میں، ذبح ِبقرہ کے واقعہ کے ضمن میں قتل ِنفس کا واقعہ بایں الفاظ مذکور ہے :
وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا ۖ وَاللَّـهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ ﴿٧٢﴾ فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذَٰلِكَ يُحْيِي اللَّـهُ الْمَوْتَىٰ وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿٧٣﴾...سورۃ البقرۃ
''اور تمہیں یاد ہے وہ واقعہ جب تم نے ایک شخص کی جان لی تھی، پھر اس کے بارے میں باہم جھگڑے اور قتل کا الزام تھوپنے لگے او راللہ نے فیصلہ کرلیا تھا کہ جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے وہ کھول کر رکھ دے گا، اس وقت ہم نے یہ حکم دیا کہ مقتول کی لاش کو، اس کے ایک حصے سے ضرب لگاؤ۔ دیکھو، یوں اللہ لوگوں کو زندگی بخشتا ہے اور یوں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ سے کام لو۔''
- جنوری
2006
محترمی جناب حافظ حسن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمة اﷲ وبرکاتہ
آپ کا خط ملا، یاد آوری کے لئے تہہ دل سے شکرگزار ہوں ۔ آپ نے اپنے خط میں تحریر فرمایا ہے :
''محترم حافظ صلاح الدین یوسف نے محدث جنوری 2005ء میں آپ کے شائع شدہ مضمون میں ایک امر کی نشاندہی فرمائی ہے ،جس کی وضاحت میں بھی ضروری سمجھتا ہوں :
محدث میں صفحہ 45 پر، 13 نمبر نکتہ کے تحت آپ نے جس حدیث کو ذکر فرمایا ہے، اس کے ترجمہ میں آپ نے دو اضافے ایسے فرمائے ہیں ، جن کا اصل عربی عبارت میں کوئی وجود نہیں ۔ آپ کے ترجمہ میں بریکٹ میں اضافہ '(ہر نما زکے بعد)' اور بریکٹوں کے بغیر ترجمہ کے آخر میں 'ہر نماز کے بعد' کا ترجمہ یا اس کا مفہوم عربی عبارت میں موجود نہیں ۔
آپ کا خط ملا، یاد آوری کے لئے تہہ دل سے شکرگزار ہوں ۔ آپ نے اپنے خط میں تحریر فرمایا ہے :
''محترم حافظ صلاح الدین یوسف نے محدث جنوری 2005ء میں آپ کے شائع شدہ مضمون میں ایک امر کی نشاندہی فرمائی ہے ،جس کی وضاحت میں بھی ضروری سمجھتا ہوں :
محدث میں صفحہ 45 پر، 13 نمبر نکتہ کے تحت آپ نے جس حدیث کو ذکر فرمایا ہے، اس کے ترجمہ میں آپ نے دو اضافے ایسے فرمائے ہیں ، جن کا اصل عربی عبارت میں کوئی وجود نہیں ۔ آپ کے ترجمہ میں بریکٹ میں اضافہ '(ہر نما زکے بعد)' اور بریکٹوں کے بغیر ترجمہ کے آخر میں 'ہر نماز کے بعد' کا ترجمہ یا اس کا مفہوم عربی عبارت میں موجود نہیں ۔
- جنوری
2006
یہ طلاق دوسری ہے یا تیسری؟
سوال:25 سال قبل میں ملک سے باہر تھا اور میری بیوی میرے والدین کے پاس تھی۔ اس دوران میرے والد نے مجھے لکھا کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو۔ چنانچہ میں نے اپنے والد کی اطاعت کرتے ہوئے طلاق نامہ لکھ کر والد کو بھیج دیا مگر میرے والد نے وہ طلاق نامہ میری بیوی کو نہیں دیا اور نہ اسے بتایا۔ ایک سال بعد میں واپس آگیا اور بیوی کے ساتھ ہنسی خوشی رہنے لگا۔ کچھ عرصہ بعد میرے والد اللہ کو پیارے ہوگئے، اس دوران میرا بیوی سے کوئی جھگڑا ہوا تو میں نے پھر بیوی کو طلاق دے دی۔ بعد ازاں پھر صلح صفائی ہوگئی۔ آج سے چند روز پہلے پھر ہمارا کسی بات پر تنازعہ ہوا تو جذبات میں آکرمیں نے پھر طلاق دے دی۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا اب میں اپنی بیوی سے رجوع کرسکتا ہوں یا نہیں؟ اور پہلی طلاق جس کا اب تک بیوی کو علم نہیں ہے، شمار میں آئے گی یا نہیں؟
- جنوری
2006
جس طرح کسی قوم کی ملی سیاست اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتی جب تک کہ اس کے تمام انتظامی اُمور کے لئے اوقات مخصوص اور معین نہ کردیے جائیں ۔ اسی طرح سیاست ِشرعیہ اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتی جب تک کہ اس کی عبادات اور اطاعات کے لئے اوقات و ایام مخصوص نہ کرلئے جائیں ۔
- جنوری
2006
سنت و حدیث کی بدولت قرآ ن کریم کی نبوی صلی اللہ علیہ وسلم تفسیر و تعبیر کا کامل نمونہ ہر دور میں موجود رہا ہے۔ عہد ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے اثر سے عہد ِصحابہؓ کا 'مزاج و مذاق' ایک نسل سے دوسری نسل اورایک طبقہ سے دوسرے طبقہ میں منتقل ہوتا رہا اورہر دور میں ایسے افراد موجود رہے جو 'سلف ' کے مزاج اور ذوق کے حامل کہے جا سکتے ہیں۔قرآنِ حکیم میں تقریباً چالیس مقامات پر 'اتباع رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ' کا حکم مختلف انداز میں وارد ہوا ہے۔
- مارچ
2006
میری مادرِ علمی جامعہ اہل حدیث، لاہور (مسجد ِقدس چوک دالگراں) گذشتہ صدی کی پچاسویں اور ساٹھویں دہائی میں علما، خطبا اور دانشوروں کا مرکز و ماویٰ رہی ہے۔میرا تحصیل علم کا دور تو 1959ء تک ہے لیکن اسی برس والد ِگرامی حافظ محمد حسین روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کے بعد حافظ عبد اللہ محدث روپڑی رحمۃ اللہ علیہ نے میرے برادرِ بزرگ حافظ عبد القادرروپڑی رحمۃ اللہ علیہ کی معیت میں جامعہ اہل حدیث کی نظامت کی ذمہ داری بھی ہمارے سپرد کردی۔انہی برسوں میں جہاں مجھے تدریس کا ابتدائی موقعہ میسر آیا، وہاں ہفت روزہ 'تنظیم اہل حدیث' لاہور کی ادارت کی ذمہ داری بھی ملی۔
- مارچ
2006
ایک زمانہ تھا جب پرویز صاحب علماے سلف و خلف کی ہم نوائی میں قرآن و سنت کے سرچشمہ اسلام ہونے کے قائل تھے۔ دونوں کو (یعنی قرآن کو بھی اور سنت ِ رسول کو بھی) اَدلہ شرعیہ مانتے تھے اور ہر چیز کو کتاب و سنت ہی کی کسوٹی پر پرکھنے کے دعوے دار تھے، اور اثبات ِ دعویٰ کے لئے خود اپنے آپ پر بھی، اور دو سروں پربھی کتاب و سنت ہی سے دلیل پیش کرنے کا مطالبہ کیا کرتے تھے۔
- مارچ
2006
دنیا میں محبت کی بہت سی وجوہات ہیں، مثلاً ہم وطن ہونا، ہم جماعت ہونا، ہم پیشہ ہونا اورہم قوم ہونا وغیرہ وغیرہ، لیکن ان وجوہات کی بنا پر کسی سے محبت کرنا، فرض ہے نہ واجب ! جبکہ ایمان کی وجہ سے مؤمن بھائیوں اور بہنوں سے محبت کرنا فرض ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَٱلْمُؤْمِنُونَ وَٱلْمُؤْمِنَـٰتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِٱلْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ ٱلْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤْتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَيُطِيعُونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ...﴿٧١﴾...سورۃ التوبہ
''اور مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں باہم ایک دوسرے کے غمگسار اور ہمدرد ہیں، وہ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور نمازقائم کرتے ہیں اور زکوٰة ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔''
وَٱلْمُؤْمِنُونَ وَٱلْمُؤْمِنَـٰتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِٱلْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ ٱلْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَيُؤْتُونَ ٱلزَّكَوٰةَ وَيُطِيعُونَ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ...﴿٧١﴾...سورۃ التوبہ
''اور مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں باہم ایک دوسرے کے غمگسار اور ہمدرد ہیں، وہ نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور نمازقائم کرتے ہیں اور زکوٰة ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔''
- مارچ
2006
ماہنامہ 'الاعتصام' (2تا 8؍ ستمبر2005ء )میں ایک سوال کے جواب میں حافظ ثناء اللہ مدنی صاحب نے علامہ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے سریانی زبان کے وجود کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ لکھا تھا کہ ''انجیل سریانی زبان میں تھی۔'' جس پر المَورد کے ریسرچ فیلو عبدالستار غوری صاحب نے ماہنامہ 'اشراق' (دسمبر 2005ء )میں اس موقف کی تردید کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ''انجیل ابتدا ہی سے یونانی (Greek)زبان میں لکھی گئی تھی جبکہ حضرت مسیح کی زبان ارامی Aramaicتھی۔ اور اُنہوں نے اپنے مواعظ و بشارات اسی ارامی زبان میں ارشاد فرمائے تھے، لیکن ان کے جو ارشادات بائبل کے عہد نامہ جدید کی چاروں انجیلوں اور دیگر تحریروں میں درج ہیں، وہ کبھی بھی اپنی اصلی حالت میں نہیں لکھے گئے تھے
- مارچ
2006
سونے کا نصاب، صرف خالص مقدار پر
سوال: سونے کا نصاب 5ئ7 تولے سونے (24قیراط) پر ڈھائی فیصدزکوٰة ہے اور یہ یقینا خالص سونے پر ہے۔ہمارے پاس خالص سونے (24قیراط) کے زیورات ہیں اور 22 قیراط، 22قیراط اور 18قیراط کے بھی ہیں۔ کیا اس میں سے خالص سونے پر زکوٰة ہوگی یا سارے وزن پر۔ 22قیراط میں 24؍2خالص ہوگا، 20میں24؍4اور 18 میں 24؍6خالص سونا ہوگا۔ اس طرح کل سونے کی مقدار کم ہوگی۔ کیا ہم اس خالص مقدار پر زکوٰة دیں گے یا سارے زیور پر؟
جواب: زکوٰة صرف خالص سونے پر ہے، ملاوٹ کو نصاب سے خارج کرنا ہوگا۔
- مارچ
2006
شیعہ زعما بالعموم سیاہ پگڑی استعمال کرتے ہیں، اور وہ اپنی مخصوص محافل و مجالس میں سیاہ جبہ بالخصوص پہنتے ہیں۔ ماہ ِمحرم الحرام میں ان کی ایجاد کردہ بہت سی خرافات و بدعات ورسومات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ لوگ اس مہینہ کو بطور ِ سوگ مناتے اور ان کے عوام وخواص بالعموم سیاہ لباس پہنتے ہیں، ان کے بالمقابل اہل سنت علما و زعما جب ان کی بدعات کا ردّ کرتے ہیں تو اسی ضمن میں سیاہ لباس کی مذمت بیان کرتے ہوئے حد سے تجاوز کرجاتے اور اسے بالکل ناجائز قرار دیتے ہیں
- مارچ
2006
اسلام ذاتِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد گھومتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ بابرکات پر ایمان لانے کے بعد ہی انسان حلقہ اسلام میں داخل ہوتا ہے اور نبی آخر الزمانؐ سے دنیا جہاں سے بڑھ کر محبت رکھنا ایمان کا لازمی تقاضا ہے۔ دین کے تمام احکامات کے ہمارے علم میں آنے اور خود قرآن کے معلوم ہونے کا مصدر ومحور بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی ذاتِ گرامی ہے۔پھر قرآن کریم میں جابجا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو اللہ کی اطاعت ہی قرار دیا گیا ہے۔
- مارچ
2006
خطبہ مسنونہ کے بعد ...
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿٤٥﴾ وَدَاعِيًا إِلَى اللَّـهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُّنِيرًا ﴿٤٦﴾ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهُم مِّنَ اللَّـهِ فَضْلًا كَبِيرًا ﴿٤٧﴾ وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ وَدَعْ أَذَاهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ وَكِيلًا ﴿٤٨﴾...سورۃ الاحزاب
''اے نبیؐ، ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر، بشارت دینے والا اور ڈرانے والابناکر، اس کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بناکر۔ آپ ان لوگوں کو بشارت دیں جوآپ پر ایمان لائے ہیں کہ ان کے لئے اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہے اور آپ کفار و منافقین سے ہرگز نہ دبیں اور ان کی اذیت رسائی کی کوئی پرواہ نہ کریں ، اور اللہ پر ہی بھروسہ کریں، اللہ ہی اس کے لئے کافی ہے۔''
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿٤٥﴾ وَدَاعِيًا إِلَى اللَّـهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُّنِيرًا ﴿٤٦﴾ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهُم مِّنَ اللَّـهِ فَضْلًا كَبِيرًا ﴿٤٧﴾ وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ وَدَعْ أَذَاهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ وَكِيلًا ﴿٤٨﴾...سورۃ الاحزاب
''اے نبیؐ، ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بنا کر، بشارت دینے والا اور ڈرانے والابناکر، اس کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بنا کر اور روشن چراغ بناکر۔ آپ ان لوگوں کو بشارت دیں جوآپ پر ایمان لائے ہیں کہ ان کے لئے اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہے اور آپ کفار و منافقین سے ہرگز نہ دبیں اور ان کی اذیت رسائی کی کوئی پرواہ نہ کریں ، اور اللہ پر ہی بھروسہ کریں، اللہ ہی اس کے لئے کافی ہے۔''
- مارچ
2006
مسلمان دنیا بھر میں ان دنوں توہین آمیز کارٹونوں کی اشاعت کے خلاف پرزور احتجاج کررہے ہیں اور اس سلسلے میں میڈیا پر ہرطرح کی خبریں، مظاہرے ومباحثے، مضامین اور مقالات شائع ہو رہے ہیں اورعملاً یہ احتجاج روز بروز بڑھتا جارہا ہے۔اس کے بالمقابل اس ظلم کا ارتکاب کرنے والے اپنی زیادتی پر بھی اصرار جاری رکھے ہوئے ہیں۔
- اپریل
2006
14؍ ستمبر 2005ء بروز بدھ نمازِ عصر کے بعدمجلس التحقیق الاسلامی 99 جے ماڈل ٹاؤن لاہور میں سالانہ تقریب ِختم بخاری کے موقع پر' مجلس فضلاء جامعہ لاہور الاسلامیہ'اوران کی 'رابطہ کونسل ' کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ اوّل الذکر کا تعلق جامعہ لاہور الاسلامیہ کے تمام قدیم و جدید فاضلین کے ساتھ ہے جبکہ 14 رکنی 'رابطہ کونسل ' کی نوعیت اس کی 'مجلس عاملہ' کی ہے۔
- اپریل
2006
- اپریل
2006
کائنات کے سربستہ رازوں کی تہیں جوں جوں کھلتی جارہی ہیں، توں توں انسان کی حیرتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نہ صر ف یہ، بلکہ سائنسی انکشافات انسانوں کو اللہ تعالیٰ کی قدرت و مطلق العنانی کا بھی قائل کرتے جا رہے ہیں اور ان سے قرآنی پیش گوئیوں کی تصدیق بھی ہوتی جارہی ہے۔ نیز اس طرح دین اسلام کی صداقت اور ہمہ گیریت بھی ثابت ہورہی ہے۔
- اپریل
2006
سب تعریفیں اللہ ربّ العزت کے لئے اور لاکھوں درود و سلام سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل و اصحاب پر ... ڈنمارک میں ہونے والے اُن واقعات کو کسی طرح بھی قبول نہیں کیا جاسکتا جن میں اہانت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارتکاب کیا گیا اور ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو نشانہ بنایاگیا ہے۔
ذیلی زمرے
-
جنوری 2006ء (296)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
مارچ 2006ء (297)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
اپریل 2006ء (298)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
مئی 2006ء (299)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
جون 2006ء (300)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
جولائی 2006ء (301)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
اگست 2006ء (302)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
ستمبر 2006ء (303)
- مضامین کی تعداد:
- 10
-
نومبر 2006ء (304)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
دسمبر 2006ء (305)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
فروری 1996ء (208)
- مضامین کی تعداد:
- 11
-
مارچ 1996ء (209)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
جولائی 1996ء (210)
- مضامین کی تعداد:
- 13
-
اکتوبر 1996ء (211)
- مضامین کی تعداد:
- 10
-
جنوری 1992ء (189)
- مضامین کی تعداد:
- 14
-
اکتوبر 1992ء (191)
- مضامین کی تعداد:
- 19
-
نومبر 1992ء (192)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
دسمبر 1992ء (193)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
جنوری 1990ء (182)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
فروری 1990ء (183)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
مارچ 1990ء (184)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
اپریل 1990ء (185)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
جنوری 1989(171)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
فروری 1989ء (172)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
مارچ 1989ء (173)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
اپریل 1989ء (174)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
مئی 1989ء (175)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
جون 1989ء (176)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
جولائی 1989ء (177)
- مضامین کی تعداد:
- 3
-
اگست ، ستمبر 1989ء (178)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
دسمبر 1989ء (181)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
جنوری 1984ء (118)
- مضامین کی تعداد:
- 4
-
فروری 1984ء (119)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
مارچ 1984ء (120)
- مضامین کی تعداد:
- 3
-
مئی 1984ء (121)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
جون 1984ء (122)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
جولائی 1984ء (123)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
اگست 1984ء (124)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
اکتوبر 1984ء (126)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
نومبر 1984ء (127)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
فروری1980ء(80)
- مضامین کی تعداد:
- 11
-
مارچ1980ء(81)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
اپریل1980ء(82)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
جون1980(83)
83
فہرست مضامین
کوئی مضمون موجود نہیںمیرے پسندیدہ۔۔
اس صفحہ کو پسند کرنے کے لیے لاگ ان کریں۔- مضامین کی تعداد:
- 8
-
اگست 1980ء (84)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
اکتوبر 1980ء (85)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
دسمبر 1980ء (86)
- مضامین کی تعداد:
- 2
-
جنوری 1982ء (96)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
فروری 1982ء (97)
- مضامین کی تعداد:
- 4
-
مارچ 1982ء (98)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
اپریل 1982ء (99)
- مضامین کی تعداد:
- 4
-
جون 1982ء (100)
- مضامین کی تعداد:
- 11
-
جولائی 1982ء (101)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
اگست 1982ء (102)
- مضامین کی تعداد:
- 5
-
نومبر 1982ء (105)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
فروری 1981ء (87-88)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
مارچ تاجون1981ء(89 -90)
- مضامین کی تعداد:
- 10
-
اگست 1981ء (91)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
ستمبر،اکتوبر 1981ء (92،93)
- مضامین کی تعداد:
- 1
-
نومبر 1981ء (94)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
دسمبر1981ء(95)
- مضامین کی تعداد:
- 9
-
فروری 1976ء (46)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
اپریل 1976ء (47)
47رسول مقبول نمبر (حصہ دوم)
فہرست مضامین
کوئی مضمون موجود نہیںمیرے پسندیدہ۔۔
اس صفحہ کو پسند کرنے کے لیے لاگ ان کریں۔- مضامین کی تعداد:
- 34
-
مئی 1976ء (48)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
جون 1976ء (49)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
جولائی 1976ء (50)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
اگست 1976ء (51)
- مضامین کی تعداد:
- 6
-
ستمبر 1976ء (52)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
اکتوبر 1976ء (53)
- مضامین کی تعداد:
- 7
-
نومبر 1976ء (54)
- مضامین کی تعداد:
- 8
-
دسبر 1976ء (55)
- مضامین کی تعداد:
- 0
- جنوری 1995ء (202)